انٹر بینک مارکیٹ میں منگل کے روز امریکی ڈالر کے مقابلے میں پاکستانی روپے کی قدر میں 0.03 فیصد کی کمی ریکارڈ کی گئی۔
کاروبار کے اختتام پر ڈالر کے مقابلے میں قدر 9 پیسے کم ہونے کے بعد روپیہ 277 روپے 84 پیسے پر بند ہوا۔
اسٹیٹ بینک آف پاکستان (ایس بی پی) کے مطابق پیر کے روز روپے کی قدر 277.75 روپے پر بند ہوئی تھی۔
بین الاقوامی سطح پرامریکی ڈالر کی قدر میں منگل کے روز اس وقت بڑی کرنسیوں کے مقابلے میں بڑا اضافہ ہوا جب نومنتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک بیان میں کہا کہ وہ میکسیکو اور کینیڈا سے امریکہ آنے والی تمام مصنوعات پر 25 فیصد ٹیرف عائد کرنے کے ایگزیکٹو آرڈر پر دستخط کریں گے۔
میکسیکن پیسو کے مقابلے میں امریکی ڈالر میں 2 فیصد اور کینیڈین ڈالر کے مقابلے میں ایک فیصد اضافہ ہوا۔ گزشتہ چند روز سے ڈالر کی قدر میں کمی دیکھنے میں آئی ہے کیونکہ امریکی مالیاتی اداروں نے نومنتخب صدر ٹرمپ کی جانب سے ہیج فنڈ منیجراسکاٹ بیسنٹ کوامریکی وزیر خزانہ کے عہدے کے لیے منتخب کرنے پر خوشی کا اظہار کیا گیا ہے۔
چھ بڑی کرنسیوں کے مقابلے میں امریکی ڈالر انڈیکس آخری بار 107.37 پردیکھا گیا۔
چین کے بارے میں نومنتخب امریکی صدر نے کہا کہ بیجنگ نشہ آورمواد بنانے والے اجزاء کی برآمد کو روکتے ہوئے میکسیکو سے امریکہ میں غیر قانونی منشیات کی فراہمی بند کرنے کے لئے خاطر خواہ اقدامات نہیں کررہا۔
بین الاقوامی منڈیوں میں منگل کے روزتیل کی قیمتوں میں اضافہ ہوا جو کرنسی کی برابری کا ایک اہم اشارہ ہے ۔ گزشتہ سیشن میں 2 ڈالر فی بیرل سے زیادہ کی کمی کے بعد منگل کو تیل کی قیمتیں بڑھ گئیں کیونکہ سرمایہ کاروں نے اسرائیل اور حزب اللہ کے درمیان ممکنہ جنگ بندی کا جائزہ لیا جس سے تیل کے خطرے کے پریمیم پر بوجھ پڑا تھا۔
برینٹ کروڈ فیوچر 73 سینٹ یا ایک فیصد اضافے کے ساتھ 73.74 ڈالر فی بیرل پر پہنچ گیا۔
امریکی ویسٹ ٹیکساس انٹرمیڈیٹ خام تیل کی قیمت 68 سینٹ اضافے کے ساتھ 69.62 ڈالر فی بیرل رہی۔ اسرائیل اور لبنان کے درمیان اسرائیل اور حزب اللہ کے تنازع کے خاتمے کے لیے معاہدے کی شرائط پر اتفاق کی متعدد اطلاعات کے بعد پیر کے روز قیمتوں میں تیزی سے کمی واقع ہوئی۔