اسلام آباد میں افراتفری، کے ایس ای 100 انڈیکس 2 ہزار سے زائد پوائنٹس گرگیا

  • کے ایس ای 100 انڈیکس 2281 پوائنٹس یا 2.33 فیصد کی کمی سے 95 ہزار 797 پوائنٹس پر آگیا
اپ ڈیٹ 26 نومبر 2024

پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں منگل کو اتار چڑھاؤ کا سلسلہ جاری ہے، سیاسی کشیدگی ایک بار پھر مارکیٹ پر اثرانداز ہے، سرمایہ کار اسلام آباد میں حالات کو مزید بگڑتا ہوا دیکھ رہےہیں جب کہ دوسری جانب پاکستان آرمی کو بھی طلب کرلیا گیا ہے جس کے نتیجے میں کے ایس ای 100 انڈیکس ٹریڈنگ کے دوران 2 ہزار پوائنٹس گرگیا۔

منگل کو سیاسی کشیدگی سے اسٹاک مارکیٹ میں کاروبار کا آغاز منفی زون میں ہوا جس کے نتیجے میں ایک موقع پر 100 انڈیکس 97 ہزار 361 پوائنٹس کی کم ترین سطح پر آگیا۔

بعدازاں بینکنگ سیکٹر میں بھاری خریداری کے باعث اسٹاک مارکیٹ میں زبردست تیزی کی واپسی ہوئی۔

صبح 11 بجکر 15 منٹ پر کے ایس ای 100 انڈیکس 1642.88 پوائنٹس یا 1.68 فیصد اضافے سے 99722.66 پوائنٹس پر جاپہنچا۔

تاہم دوپہر 12 بجکر 35 منٹ پر کے ایس ای 100 انڈیکس 2281.88 پوائنٹس یا 2.33 فیصد کی کمی سے 95 ہزار 797.90 پوائنٹس پر آگیا۔

یہ غیرمستحکم صورتحال اس وقت پیدا ہوئی جب پاکستان تحریک انصاف کے حامیوں اور اسلام آباد میں تعینات سیکیورٹی اہلکاروں کے درمیان شدید چھڑپیں ہوئیں۔

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے حامیوں کی پیر کی رات اسلام آباد میں داخل ہونے پر پولیس کے ساتھ جھڑپوں میں 4 رینجرز اور 2 پولیس اہلکار جاں بحق ہو گئے جس کے بعد پاک فوج کوطلب کرلیا گیا۔

ریڈیو پاکستان کے مطابق اسلام آباد میں سرینگر ہائی وے پر مظاہرین نے رینجرز اہلکاروں کو ایک گاڑی سے ٹکرا دیا جس کے نتیجے میں یہ جاں بحق ہوئے۔

قبل ازیں ماہرین نے ان منفی رجحان کو سیاسی کشیدگی میں اضافے سے منسوب کیا کیونکہ حکومتی حکام اور حزب اختلاف کے درمیان جھڑپیں بڑھ گئی ہیں۔

صوبائی پولیس کے سربراہ عثمان انور نے خبر رساں ادارے رائٹرز کو بتایا کہ جھڑپوں میں کم از کم 119 افراد زخمی ہوئے جبکہ پولیس کی 22 گاڑیوں کو نذرآتش کردیا گیا۔

حکومت نے اسلام آباد کی اہم سڑکوں اور گلیوں کو بند کرنے کے لیے شپنگ کنٹینرز کا استعمال کیا ہے جن میں سے زیادہ تر پولیس اور نیم فوجی دستوں کی بھاری نفری گشت کررہی ہے۔

پیر کو بینکنگ سیکٹر متحرک رہا جس کے نتیجے میں بینچ مارک کے ایس ای 100 تاریخ میں پہلی بار 98 ہزار پوائنٹس سے اوپر بند ہوا جس میں 281.55 پوائنٹس یا 0.29 فیصد کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔

منگل کو ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے چین، میکسیکو اور کینیڈا پر بھاری نئے محصولات عائد کرنے کی دھمکی کے بعد عالمی سطح پر ایشیائی مارکیٹوں میں مندی اور ڈالر کی قدر میں اضافہ دیکھنے میں آیا۔

ٹرمپ نے اپنے سوشل اکاؤنٹ پر کہا کہ وہ منشیات کی غیر قانونی تجارت اور امیگریشن کے جواب میں امریکہ کے سب سے بڑے تجارتی شراکت داروں کو شکست دیں گے۔

یہ انٹرا ڈے اپ ڈیٹ ہے

Read Comments