آج نیوز کی رپورٹ کے مطابق پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی چیئرمین اور سابق وزیراعظم عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی نے کہا ہے کہ عمران خان کی رہائی تک پارٹی کا مارچ ختم نہیں ہوگا۔
ہزارہ انٹرچینج کے قریب ایک اسٹاپ پر حامیوں سے خطاب کرتے ہوئے بشریٰ بی بی نے کہا کہ یہ صرف میرے شوہر کے بارے میں نہیں بلکہ ملک اوراس کے رہنما کے بارے میں ہے۔
بشریٰ بی بی اس قافلے کا حصہ ہیں جس کی قیادت کے پی کے وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور کر رہے ہیں۔
اتوار کے روز ملک بھر سے عمران خان کے ہزاروں حامیوں نے وفاقی دارالحکومت کی جانب ’فیصلہ کن‘ لانگ مارچ شروع کیا اور ان کا راستہ روکنے کے لیے حکومت کی جانب سے لگائی گئی تمام رکاوٹیں ہٹا دیں۔
حکومت نے اسلام آباد کی اہم سڑکوں اور گلیوں کو بند کرنے کے لیے شپنگ کنٹینرز کا استعمال کیا ہے جبکہ پولیس اور نیم فوجی دستوں کی بھاری نفری یہاں پرگشت کررہی ہے۔
ایڈیشنل ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ عثمان اشرف کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن کے مطابق 5 یا اس سے زائد افراد کے تمام عوامی اجتماعات، جلوسوں، ریلیوں اور مظاہروں پر بھی پابندی عائد کردی گئی ہے۔
لانگ مارچ کو ناکام بنانے کے لیے پولیس نے جڑواں شہروں راولپنڈی اور اسلام آباد سے پی ٹی آئی کے سیکڑوں حامیوں کو بھی گرفتار کیا جبکہ شہریوں نے عمران خان کے مطالبے کی بھرپورحمایت میں بڑی تعداد میں سڑکوں پر نکل کر حکومت پر دباؤ ڈالا کہ وہ ان کے تین مطالبات کو پورا کرے جن میں پی ٹی آئی کے سیاسی کارکنوں کی جیلوں سے رہائی، 26 ویں متنازع آئینی ترمیم کا خاتمہ اور پی ٹی آئی کے ’چوری شدہ مینڈیٹ‘ کی واپسی شامل ہیں۔
راولپنڈی کے علاقے ڈھوک کالا خان، کھنہ پل اور فیض آباد میں پولیس اور پی ٹی آئی مظاہرین کے درمیان جھڑپوں کے دوران متعدد مظاہرین اور بعض پولیس اہلکار زخمی ہوگئے۔