پبلک پروکیورمنٹ ریگولیٹری اتھارٹی (پی پی آر اے) نے نیشنل ڈیٹا بیس اینڈ رجسٹریشن اتھارٹی (نادرا) کی جانب سے سافٹ ویئر ڈیولپمنٹ کٹس (ایس ڈی کے) اور ڈیسک ٹاپ/ سرور مشینوں کی خریداری کے لیے پی پی آر اے قوانین سے استثنیٰ دینے سے انکار کردیا ہے۔
حالیہ اجلاس میں پی پی آر اے بورڈ کے ایم ڈی نے بورڈ کو آگاہ کیا کہ وزارت داخلہ نے 11 اکتوبر 2024 کے ایک خط میں اتھارٹی سے درخواست کی ہے کہ وہ پاکستان آن لائن ویزا سسٹم (پی او وی ایس) کی مؤثر اور خود مختار کارکردگی کے لیے سافٹ ویئر ڈیولپمنٹ کٹس اور ڈیسک ٹاپ/سرور مشینوں کی خریداری کے لیے پبلک پروکیورمنٹ رولز 2004 اور متعلقہ ضوابط کے اطلاق سے استثنیٰ فراہم کرے۔
وزارت داخلہ نے وزیراعظم آفس کے 10 ستمبر 2024 کے یو۔او۔ کا بھی حوالہ دیا ہے، جس میں وزارت داخلہ کو ہدایت کی گئی تھی کہ پاکستان آن لائن ویزا سسٹم (پی او وی ایس) کے تکنیکی مسائل کے حل کیلئے ضروری اقدامات اٹھائے جائیں اور مطلوبہ خدمات و آلات کی خریداری کے لیے پی پی آر اے اور اسپیشل انویسٹمنٹ فیسلیٹیشن کونسل (ایس آئی ایف سی) سے استثنیٰ کیا جائے۔
نادرا کے نمائندے نے مزید کہا کہ نادرا پاکستان آن لائن ویزا سسٹم (پی او وی ایس) کے تکنیکی پہلوؤں کی نگرانی کرتا ہے اور اس نے کچھ ضروری اجزاء کی نشاندہی کی ہے، جن میں فیشل لائیو نیس، آپٹیکل کریکٹر ریکگنیشن (او سی آر) اور بغیر رابطے کے فنگر پرنٹ حصول کے لیے آئی او ایس، اینڈرائیڈ، اور ویب سرور پلیٹ فارمز کے لیے سافٹ ویئر ڈویلپمنٹ کٹس (ایس ڈی کیز) شامل ہیں۔ ان اجزاء کا مقصد نظام کی صلاحیت کو بڑھانا ہے تاکہ ویزا درخواستوں کی خودکار جانچ ممکن ہو سکے، پاسپورٹ کی تفصیلات کی تصدیق، چہرے کی لائیو نیس کا پتا لگانے اور فنگر پرنٹس کی تصدیق کے ذریعے جعلی معلومات کی نشاندہی کی جا سکے۔
لہٰذا نادرا کو پی پی آر اے آرڈیننس 2002 کے سیکشن 21 کے تحت پبلک پروکیورمنٹ رولز 2004 کے رولز 21 اور 36 کے اطلاق سے استثنیٰ حاصل ہے۔
نادرا کا یہ بھی کہنا تھا کہ یہ مصنوعات اوپن مارکیٹ میں آسانی سے دستیاب ہیں۔ تاہم خریداری کی فوری نوعیت کی وجہ سے نادرا کو استثنیٰ کی ضرورت ہے۔ نادرا کے نمائندے نے بورڈ کو بتایا کہ وفاقی حکومت نے ویزا آن ارائیول (وی او اے) میں ترمیم کرتے ہوئے نئے ویزا نظام کی منظوری دے دی ہے اور سرمایہ کاری کو راغب کرنے اور سیاحت کو فروغ دینے کے لئے 126x ممالک کے لئے ویزا وی پی اے متعارف کرایا ہے۔
اس کے مطابق، دستاویزات کی ضرورت کو ختم کرکے اور ویزا پروسیسنگ کو تیز کرکے ویزا کے عمل کو آسان بنایا گیا ہے۔ لہذا، ویزا درخواست صرف ڈیجیٹل فارمیٹ میں پاسپورٹ اور تصویر فراہم کرتی ہے. یہ مجوزہ عمل انسانی مداخلت کو ختم کر دے گا۔
تفصیلی غوروخوض کے بعد بورڈ نے متفقہ طور پر فیصلہ کیا کہ پی پی آر اے آرڈیننس 2002 کی دفعہ 21 کے تحت استثنیٰ فوری معاملے میں جائز نہیں ہے۔ تاہم، پروکیورمنٹ ایجنسی پبلک پروکیورمنٹ رولز، 20 (این) کے مطابق خریداری کا متبادل طریقہ اختیار کرسکتی ہے، بشرطیکہ متعلقہ قواعد میں متعین شرائط کو پورا کیا جائے۔
کاپی رائٹ بزنس ریکارڈر، 2024