اسلام آباد کی ضلعی انتظامیہ نے اعلان کیا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے احتجاج کے پیش نظر وفاقی دارالحکومت میں تمام تعلیمی ادارے کل (پیر) بند رہیں گے۔
ڈپٹی کمشنر اسلام آباد نے ایکس پر اپنی پوسٹ میں تصدیق کی کہ امن و امان کی موجودہ صورتحال کے پیش نظر وفاقی دارالحکومت میں تمام تعلیمی ادارے کل بند رہیں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس سلسلے میں جلد ہی نوٹیفکیشن جاری کیا جائے گا۔
دوسری جانب نجی اسکولز ایسوسی ایشن کے جنرل سیکرٹری عبدالوحید نے بھی اسلام آباد میں امن و امان کی موجودہ صورتحال کے پیش نظر نجی اسکولوں کی بندش کی تصدیق کی ہے۔
انہوں نے ایک بیان میں کہا کہ موجودہ صورتحال نے ہمارے پاس پیر کو اسکول بند کرنے کے علاوہ کوئی چارہ نہیں چھوڑا ہے کیونکہ ہم بچوں کو خطرے میں نہیں ڈال سکتے ہیں۔
قبل ازیں کامسیٹس یونیورسٹی اسلام آباد نے ایک نوٹیفکیشن کے ذریعے اعلان کیا تھا کہ وہ پیر 25 نومبر کو آن لائن کلاسز کا انعقاد کریں گے۔
یہ پیش رفت حکومت کی جانب سے ڈی چوک پر پی ٹی آئی کے احتجاج کی کال کے دوران وفاقی دارالحکومت کو عملی طور پر سیل کرنے کے بعد سامنے آئی ہے۔
حکومت نے سیکیورٹی اقدامات کے طور پر ریڈ زون کے تمام داخلی راستوں کو سیل کردیا ہے اور سرینگر ہائی وے، جناح ایونیو، مری روڈ، اسلام آباد ایکسپریس وے، مارگلہ روڈ، نائنتھ ایونیو، آئی جے پی روڈ اور ناظم الدین روڈ سمیت اہم شاہراہوں کو شپنگ کنٹینرز کا استعمال کرتے ہوئے بند کردیا ہے۔ اس کی وجہ سے ٹریفک جام کی صورتحال پیدا ہوگئی ہے جبکہ رہائشیوں اور مسافروں کو جڑواں شہروں کے درمیان نقل و حرکت میں شدید رکاوٹوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
سڑکوں کی بندش کے علاوہ وفاقی دارالحکومت کے تمام داخلی اور خارجی راستوں کو شپنگ کنٹینرز اور خاردار تاروں سے سیل کر دیا گیا ہے تاکہ پنجاب اور خیبر پختونخوا سے آنے والے پی ٹی آئی کے حامیوں کو اسلام آباد میں داخل ہونے سے روکا جا سکے۔
پی ٹی آئی کا احتجاج
راولپنڈی کی اڈیالہ جیل میں قید پی ٹی آئی کے بانی عمران خان نے پارٹی کارکنوں اور رہنماؤں کو کو ’فائنل کال‘ دی تھی کہ وہ 24 نومبر کو اسلام آباد میں حکومت کیخلاف بڑے پیمانے پر احتجاج کریں۔
اتوار کے روز سامنے آنے والی ویڈیوز میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ملک کے مختلف حصوں بالخصوص خیبر پختونخوا سے پی ٹی آئی کے قافلے عمران خان کی کال پر احتجاج کرنے کے لیے اسلام آباد کی طرف بڑھ رہے ہیں۔
صوبائی وزیر پختون یار خان کا کہنا تھا کہ عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی بھی اسلام آباد آنے والے قافلے کا حصہ تھیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ خیبر پختونخوا کے وزیر اعلیٰ علی امین گنڈاپور قافلے کی قیادت کر رہے ہیں۔
پنجاب میں پی ٹی آئی کے مظاہرین اور پولیس کے درمیان متعدد مقامات پر جھڑپیں ہوئیں۔ اسلام آباد کے علاقے فیض آباد سے 16 افراد کو پولیس نے حراست میں لے لیا۔