ایرانی ٹرانسپورٹ آپریٹرز کو پاکستانی کسٹمز حکام کے سامنے بینک گارنٹیز جمع کروانے کی پابندی عائد کی گئی ہے جو ایران کے کیریئرز کے ذریعے تافتان بارڈر سے این ایل سی ڈرائی پورٹ، کوئٹہ تک منتقل ہونے والے سامان کیلئے ہونگی۔
وفاقی بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے جمعہ کو ایک ایس آر او نمبر 1913(I)/2024 کے ذریعے کسٹمز قوانین 2001 میں ترمیم کی ہے۔
نوٹیفکیشن کے مطابق، اگر سامان ایران کے کیریئر کے ذریعے تافتان سے این ایل سی ڈرائی پورٹ، کوئٹہ تک منتقل کیا جائے، تو ایرانی ٹرانسپورٹ آپریٹر کو سامان پر قابلِ وصول کسٹمز ڈیوٹیز اور ٹیکسز کے برابر بینک گارنٹی فراہم کرنا ہوگی، جو کسٹمز اپریزر، تافتان کے کلیکٹر ایٹ کے ذریعے سامان کی ٹرانسمشپمنٹ کے لیے مقرر کی گئی ہو، جیسا کہ پاکستان اور ایران کے درمیان 1987 کے باہمی سڑک پر سامان کی نقل و حمل کے معاہدے کے آرٹیکل 7 کی شق (7) میں طے کیا گیا ہے۔
ایف بی آر کے نظر ثانی شدہ قواعد میں مزید کہا گیا کہ اگر ایرانی کیریئرز درآمدی سامان کی منتقلی کی سہولتوں کا غلط استعمال کرتی ہے تو کسٹمز ایکٹ اور اس کے تحت بنائے گئے قواعد کے تحت دیگر تعزیراتی کارروائی کے علاوہ بینک گارنٹی کی رقم ضبط کرلی جائے گی۔
حکومت پاکستان اور ایران کے درمیان دوطرفہ روڈ ٹرانسپورٹیشن معاہدے کے آرٹیکل 2 میں ایرانی کیریئرز کی وضاحت کی گئی ہے۔
کاپی رائٹ بزنس ریکارڈر، 2024