تفتان بارڈر سے این ایل سی ڈرائی پورٹ: ایرانی کیریئرز کیلئے بینک گارنٹی لازمی قرار

23 نومبر 2024

ایرانی ٹرانسپورٹ آپریٹرز کو پاکستانی کسٹمز حکام کے سامنے بینک گارنٹیز جمع کروانے کی پابندی عائد کی گئی ہے جو ایران کے کیریئرز کے ذریعے تافتان بارڈر سے این ایل سی ڈرائی پورٹ، کوئٹہ تک منتقل ہونے والے سامان کیلئے ہونگی۔

وفاقی بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے جمعہ کو ایک ایس آر او نمبر 1913(I)/2024 کے ذریعے کسٹمز قوانین 2001 میں ترمیم کی ہے۔

نوٹیفکیشن کے مطابق، اگر سامان ایران کے کیریئر کے ذریعے تافتان سے این ایل سی ڈرائی پورٹ، کوئٹہ تک منتقل کیا جائے، تو ایرانی ٹرانسپورٹ آپریٹر کو سامان پر قابلِ وصول کسٹمز ڈیوٹیز اور ٹیکسز کے برابر بینک گارنٹی فراہم کرنا ہوگی، جو کسٹمز اپریزر، تافتان کے کلیکٹر ایٹ کے ذریعے سامان کی ٹرانسمشپمنٹ کے لیے مقرر کی گئی ہو، جیسا کہ پاکستان اور ایران کے درمیان 1987 کے باہمی سڑک پر سامان کی نقل و حمل کے معاہدے کے آرٹیکل 7 کی شق (7) میں طے کیا گیا ہے۔

ایف بی آر کے نظر ثانی شدہ قواعد میں مزید کہا گیا کہ اگر ایرانی کیریئرز درآمدی سامان کی منتقلی کی سہولتوں کا غلط استعمال کرتی ہے تو کسٹمز ایکٹ اور اس کے تحت بنائے گئے قواعد کے تحت دیگر تعزیراتی کارروائی کے علاوہ بینک گارنٹی کی رقم ضبط کرلی جائے گی۔

حکومت پاکستان اور ایران کے درمیان دوطرفہ روڈ ٹرانسپورٹیشن معاہدے کے آرٹیکل 2 میں ایرانی کیریئرز کی وضاحت کی گئی ہے۔

کاپی رائٹ بزنس ریکارڈر، 2024

Read Comments