امریکہ نے غزہ جنگ بندی سے متعلق اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرارداد ویٹو کر دی

  • قرارداد کو روکنے کے لیے سلامتی کونسل کے مستقل رکن کی حیثیت سے ویٹو کا استعمال کرتے ہوئے صرف امریکہ نے مخالفت میں ووٹ دیا
20 نومبر 2024

امریکہ نے غزہ میں اسرائیل کی حماس کیخلاف جاری جنگ روکنے سے متعلق اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرارداد کو ویٹو کرتے ہوئے کونسل کے ارکان پر سمجھوتے تک پہنچنے کی کوششوں کو مسترد کرنے کا الزام عائد کیا ہے۔

15 رکنی سلامتی کونسل نے ایک اجلاس میں اپنے 10 غیر مستقل ارکان کی جانب سے پیش کی گئی قرارداد پر ووٹ دیا جس میں فوری، غیر مشروط اور مستقل جنگ بندی کا مطالبہ کیا گیا تھا اور یرغمالیوں کی رہائی کا الگ سے مطالبہ بھی کیا گیا تھا۔

صرف امریکہ نے قرارداد کے خلاف ووٹ دیا اور سلامتی کونسل کے مستقل رکن کی حیثیت سے ویٹو پاور کا استعمال کرتے ہوئے قرارداد مسترد کردی۔

ایک سینئر امریکی عہدیدار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر نامہ نگاروں کو بتایا کہ امریکہ صرف اس قرارداد کی حمایت کرے گا جس میں جنگ بندی کے حصے کے طور پر یرغمالیوں کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا گیا ہو۔

انہوں نے کہا کہ جیسا کہ ہم پہلے بھی کئی بار کہہ چکے ہیں، ہم غیر مشروط جنگ بندی کی حمایت نہیں کر سکتے جس میں یرغمالیوں کی فوری رہائی کا مطالبہ نہیں کیا گیا ہے۔

غزہ میں اسرائیل کی 13 ماہ سے جاری جنگ کے دوران کم از کم 44 ہزار افراد شہید ہوچکے ہیں جبکہ پوری آبادی ایک بار بے گھر ہوچکی ہے۔ اسرائیلی جارحیت 7 اکتوبر 2023 کو حماس کے جنگجوؤں کی جانب سے اسرائیل میں حملے کے بعد شروع ہوئی جس میں 1200 سے زائد افراد ہلاک جبکہ 250 سے زائد کو یرغمال بنایا گیا تھا۔

امریکی عہدیدار نے بتایا کہ ووٹنگ سے قبل برطانیہ نے ایک نیا مسودہ پپیش کیا جس پر امریکہ سمجھوتا کرتا مگر اسے مسترد کردیا گیا۔

عہدیدار نے روس اور چین پر ان ارکان کی حوصلہ افزائی کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ سلامتی کونسل کے 10 منتخب ارکان میں سے کچھ قرارداد پر سمجھوتہ کرنے کے بجائے اس بات میں دلچسپی رکھتے تھے کہ امریکہ اس قرار داد کو ویٹو کردے۔

عہدیدار نے کہا کہ چین ’ٹھوس مسودے‘ کا مطالبہ کرتا رہا اور ایسا لگتا ہے کہ روس مختلف (منتخب) 10 ارکان کے ساتھ تعلقات استوار کر رہا ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ اس سے اس بیانیے کو نقصان پہنچتا ہے کہ یہ 10 منتخب اراکین کی فطری عکاسی تھی اور کچھ کا خیال ہے کہ منتخب 10 اراکین کو افسوس ہے کہ جنہوں نے مسودے کی ذمہ داری لی۔ انہوں نے اس عمل کو بدنیتی پر مبنی مقصد کیلئے چالاکی سے استعمال ہونے دیا۔

Read Comments