کوہاٹ سیمنٹ نے 5.34 میگاواٹ کا سولر پاور پلانٹ نصب کردیا

20 نومبر 2024

کوہاٹ سیمنٹ کمپنی لمیٹڈ (کے او ایچ سی) نے 5.34 میگاواٹ کا آن گرڈ سولر پاور پلانٹ نصب کردیا ۔

سیمنٹ بنانے والی کمپنی نے بدھ کو پاکستان اسٹاک ایکسچینج (پی ایس ایکس) کو ایک نوٹس میں اس پیش رفت سے آگاہ کیا۔

نوٹس میں کہا گیا کہ ہمیں یہ اعلان کرتے ہوئے خوشی ہورہی ہے کہ کمپنی نے کوہاٹ میں کمپنی کے پلانٹ سائٹ پر 5.34 میگاواٹ کا آن گرڈ سولر پاور پلانٹ کامیابی سے نصب اور شروع کردیا ہے۔

یہ تنصیب اسی مقام پر پہلے سے نصب اور فعال 10 میگاواٹ کے شمسی توانائی پلانٹ کے علاوہ ہے۔

کے او ایچ سی مضبوط سیمنٹ مینوفیکچررز میں سے ایک ہے، جسے 1980 میں اسٹیٹ سیمنٹ کمپنی آف پاکستان کے طور پر شامل کیا گیا تھا جس کی سالانہ صلاحیت تقریبا 30،000 ٹن ہے۔ 1992 میں حکومت نے کئی دیگر سیمنٹ کمپنیوں کے ساتھ مل کر کمپنی کی نجکاری کی۔

پاکستان میں متبادل توانائی کے ذرائع کی طرف بڑھتا ہوا رجحان خاص طور پر سولر توانائی کے شعبے میں دیکھنے کو مل رہا ہے، جو رہائشی اور تجارتی شعبوں میں تیزی سے مقبول ہو رہا ہے۔

اس بڑھتے ہوئے رجحان نے فیصلہ سازوں کو قومی گرڈ اور توانائی کے شعبے پر اس کے مضمرات سے دوچار کردیا ہے کیونکہ بجلی کی کھپت جمود کا شکار ہے۔

یہ بڑھتا ہوا رجحان فیصلہ سازوں کو قومی گرڈ اور توانائی کے شعبے پر اس کے اثرات سے نمٹنے میں مشکل کا سامنا کروا رہا ہے کیونکہ بجلی کی کھپت جمود کا شکار ہے۔

اس کے باوجود توانائی کے اس نسبتا سستے ذرائع سے فائدہ اٹھانے کے لئے متعدد منصوبے شروع کیے گئے ہیں۔

اس سے قبل اپریل میں ملک کی سب سے بڑی ٹیکسٹائل ملز گل احمد ٹیکسٹائل ملز لمیٹڈ (جی اے ٹی ایم) نے اعلان کیا تھا کہ وہ 17.1 میگاواٹ کا روف ٹاپ سولر پلانٹ لگائے گی۔

دریں اثنا، ملک میں سیمنٹ بنانے والی کئی کمپنیوں نے شمسی توانائی کے ذریعے بجلی پیدا کرنے کا سہارا لیا ہے۔

گزشتہ سال اگست میں پاکستان کے سب سے بڑے سیمنٹ مینوفیکچررز میں سے ایک لکی سیمنٹ نے کراچی میں اپنے 25 میگاواٹ کے کیپٹو سولر پاور پلانٹ کے کامیاب آغاز کا اعلان کیا تھا۔

اسی طرح ڈی جی خان سیمنٹ کمپنی لمیٹڈ (ڈی جی کے سی) نے گزشتہ سال مارچ میں خیرپور میں اپنی سائٹ پر 7 میگاواٹ کا آن گرڈ سولر پاور پلانٹ کامیابی سے نصب کیا تھا۔

Read Comments