عالمی منڈی میں مختلف عوامل زیرغور، تیل کی قیمتوں میں معمولی تبدیلی

یوکرین جنگ میں اضافے اور چینی خام تیل کی درآمدات میں اضافے کے اشارے کے باعث بدھ کو خام تیل کی قیمتوں میں اضافہ...
اپ ڈیٹ 20 نومبر 2024

بدھ کے روز تیل کی قیمتیں عمومی طور پر مستحکم رہیں کیونکہ یوکرین کی جنگ میں بڑھتی ہوئی لڑائی کے حوالے سے تشویش نے روس سے تیل کی فراہمی میں خلل ڈالنے کے خدشات کو جنم دیا جبکہ امریکہ میں خام تیل کے ذخائر میں اضافے کے اعداد و شمار نے اس اثرات کو متوازن کیا۔

جنوری کے لیے برینٹ کروڈ فیوچرز 22 سینٹ یا 0.3 فیصد اضافے کے ساتھ 73.53 ڈالر فی بیرل پر پہنچ گئے۔ امریکی ویسٹ ٹیکساس انٹرمیڈیٹ خام تیل کے سودے 31 سینٹ یا 0.5 فیصد اضافے کے ساتھ 69.70 ڈالر جبکہ جنوری کے لیے زیادہ فعال ڈبلیو ٹی آئی معاہدہ 24 سینٹ اضافے کے ساتھ 69.48 ڈالر پر ہوا۔

تیل پیدا کرنے والے بڑے ملک روس اور یوکرین کے درمیان بڑھتی ہوئی جنگ نے اس ہفتے مارکیٹ کے میں استحکام برقرار رکھا ہے۔

آئی جی میں مارکیٹ اسٹریٹجسٹ یپ جون رونگ نے کہا کہ ہم توقع کر سکتے ہیں کہ (برینٹ) تیل کی قیمتیں فی الحال 70 ڈالر کی سطح سے اوپر رہیں گی کیونکہ مارکیٹ کے شرکاء جیو پولیٹیکل پیش رفت کی نگرانی جاری رکھے ہوئے ہیں۔

ماسکو کا کہنا ہے کہ منگل کے روز یوکرین نے پہلی بار روسی علاقے کو نشانہ بنانے کے لیے امریکی اے ٹی اے سی ایم ایس میزائلوں کا استعمال کیا جبکہ روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے ممکنہ جوہری حملے کی حد کم کر دی۔

امریکہ میں انتخابات کے بعد تیل کی مارکیٹ میں قیمتوں کا عمل نسبتاً غیر معمولی رہا ہے۔ اونیکس کیپٹل گروپ میں تحقیق کے سربراہ ہیری چیلنگیرین نے کہا کہ بحیرہ شمالی میں پیداوار کی عارضی بندش اور یوکرین میں محاذ آرائی کی نوعیت میں مزید اضافے کی وجہ سے گزشتہ چند دنوں میں تیل کی قیمتوں میں معمولی اضافہ ہوا ہے۔

ناروے کے ایکوینر نے بدھ کے روز کہا ہے کہ اس نے شمالی بحیرہ میں یوہان سوورڈرپ آئل فیلڈ میں بجلی کی بندش کے بعد پیداوار کی مکمل صلاحیت بحال کردی ہے۔ ایکوینور نے گزشتہ ماہ کہا تھا کہ یہ فیلڈ یومیہ تقریبا 755,000 بیرل تیل کی پیداوار کر رہی ہے۔

مارکیٹ ذرائع نے امریکن پیٹرولیم انسٹی ٹیوٹ کے اعداد و شمار کا حوالہ دیتے ہوئے منگل کو بتایا کہ کھپت سے متعلق امریکی خام تیل کے ذخائر میں 15 نومبر کو ختم ہونے والے ہفتے کے دوران 4.75 ملین بیرل کا اضافہ ہوا۔

خبر رساں ادارے روئٹرز کی جانب سے کیے گئے جائزے کے مطابق یہ ایک لاکھ بیرل تیل کے اضافے سے بھی بڑی پیداوار تھی۔

تاہم تجزیہ کاروں کی 900،000 بیرل اضافے کی توقعات کے مقابلے میں پٹرول انوینٹریز میں 2.48 ملین بیرل کی کمی واقع ہوئی۔

ذرائع نے بتایا کہ گزشتہ ہفتے 688,000 بیرل کی کمی کے ساتھ ڈسٹیلیٹ اسٹاک میں بھی کمی واقع ہوئی۔

سرکاری اعداد و شمار بدھ کے بعد آنے والے ہیں۔

اونیکس کیپیٹل کے چیلنگیرین نے کہاکہ اگر ہمیں اے پی آئی کے ابتدائی خام تیل کے ذخائرمیں اضافے کی تصدیق ملتی ہے تو مارکیٹ ہفتے کے آغاز میں دیکھی گئی سطح پر واپس آنے کا امکان ہے۔

Read Comments