امریکی اقتصادی اعداد و شمار اور فیڈرل ریزرو کے عہدیداروں کے تبصروں کے بعد اتوار کے روز بیشتر خلیجی اسٹاک مارکیٹوں میں گراوٹ دیکھی گئی۔
سرمایہ کاروں نے دسمبر میں فیڈ کی جانب سے سود کی شرح میں کوئی تبدیلی نہ کرنے کے امکانات کو بڑھا دیا اور 2025 میں شرحوں میں کمی کے بارے میں اپنی توقعات کو کم کر دیا۔
فیڈ کے فیصلوں کا خلیج میں مالیاتی پالیسی پر نمایاں اثر پڑتا ہے کیونکہ خطے کی زیادہ تر کرنسیاں امریکی ڈالر سے منسلک ہیں۔
قطری بینچ مارک انڈیکس میں 0.4 فیصد کی گراوٹ آئی اور اس کے تقریبا تمام انڈیکس میں کمی بالخصوص فنانس، کمیونیکیشن اور توانائی کے شعبوں میں کمی واقع ہوئی۔
خطے کے سب سے بڑے قرض دہندہ قطر نیشنل بینک میں 1.4 فیصد اور قطر نیویگیشن میں 1.1 فیصد کمی ہوئی۔
سعودی عرب کا بینچ مارک انڈیکس تین سیشنز کی مندی کے بعد 0.2 فیصد بڑھا جس کی وجہ آئی ٹی، یوٹیلٹیز، رئیل اسٹیٹ، صنعت، صحت کی دیکھ بھال اور انشورنس کے شعبوں میں ہونے والی مثبت سرمایہ کاری رہی۔
میڈگلف انشورنس نے چھ ماہ سے زائد کا سب سے بڑا یومیہ فائدہ حاصل کیا جس میں 10 فیصد کا اضافہ ہوا۔ انشورنس کمپنی نے سعودی ایکسچینج کو ایک بیان میں بتایا کہ اسے انشورنس اتھارٹی سے ایک نیا سرکلر موصول ہوا ہے جس میں مقامی مارکیٹ میں ری انشورنس پریمیم کی تقسیم کے لیے نیا طریقہ کار متعارف کرایا گیا ہے۔
دو انشورنس اسٹاکس کے علاوہ تمام انشورنس کمپنیوں کے حصص بلند سطح پر بند ہوئے جن میں الراجہی کمپنی فار کوآپریٹو انشورنس 3.9 فیصد اور سعودی ری انشورنس 6.9 فیصد بڑھی۔
سعودی ری انشورنس نے ایک بیان میں کہا ہے کہ نئے میکانزم سے 2023 سے سعودی ری انشورنس آمدنی میں 5 فیصد سے زیادہ اضافہ کرنے میں مدد ملے گی۔
خلیج سے باہر مصر کے بلیو چپ انڈیکس نے پچھلے سیشن کے برعکس 0.7 فیصد کی گراوٹ دیکھی، جس میں زیادہ تر شعبے منفی رہے۔ ٹیلی کام مصر کو جمعرات کو سہ ماہی خالص منافع میں 13 فیصد کمی کے بعد 2.6 فیصد کا نقصان اٹھانا پڑا۔
تاہم جوہینا فوڈ نے تیسری سہ ماہی کے خالص منافع میں تقریباً 200 فیصد اضافہ حاصل کرنے کے بعد 3.7 فیصد کا اضافہ حاصل کیا۔سعودی عرب کا انڈیکس 0.2 فیصد اضافے سے 11,812 پر بند ہوا۔
کویت کا انڈیکس 0.2 فیصد اضافے کے ساتھ 7,849 پر پہنچا۔
قطر کا انڈیکس 0.4 فیصد کمی کے ساتھ 10,411 پر آ گیا۔مصر کا انڈیکس 0.7 فیصد کمی کے ساتھ 31,252 پر بند ہوا۔بحرین کا انڈیکس 2,053 پر اختتام پذیر ہوا۔