غزہ میں اسرائیلی حملے سے درجنوں فلسطینی شہید

  • 7 اکتوبر 2023 کے بعد سے اب تک محصور علاقوں میں شہادتوں کی تعداد 43 ہزار 800 سے تجاوز کر گئی
17 نومبر 2024

غزہ کے شمالی علاقے بیت الحیہ میں ایک کثیر المنزلہ رہائشی عمارت پر اسرائیلی حملے میں درجنوں فلسطینی شہید یا زخمی ہوگئے۔

فوری طور پر یہ نہیں بتایا گیا کہ کتنے افراد شہید ہوئے ہیں تاہم فلسطینی سول ایمرجنسی کا کہنا ہے کہ اس عمارت میں تقریبا 70 افراد نے رہائش اختیار کر رکھی تھی۔

غزہ حکومت کے میڈیا آفس نے شہید ہونے والوں کی تعداد 72 بتائی ہے۔ طبی عملے اور رہائشیوں کا کہنا ہے کہ عمارت میں کم از کم چھ خاندانوں رہائش پذیر تھے۔

اسرائیل کی جانب سے فوری طور پر کوئی تبصرہ نہیں کیا گیا۔ اس نے اکثر غزہ کے میڈیا آفس پر شہادتوں کی تعداد کو بڑھا چڑھا کر پیش کرنے کا الزام لگایا ہے۔

خبر رساں ادارے روئٹرز کو موصول ہونے والی حملے کی فوٹیج میں دیکھا جا سکتا ہے کہ مقامی افراد ملبے کے ایک بڑے ڈھیر سے لاشیں نکال رہے ہیں جبکہ آس پاس کے مکانات کو بھی نقصان پہنچا ہے۔

اسرائیلی فوج نے گذشتہ ماہ بیت الحیہ اور غزہ پٹی کے آٹھ تاریخی پناہ گزین کیمپوں میں سے سب سے بڑے بیت حنون اور جبالیہ کے قریبی قصبوں میں ٹینک بھیجے تھے جس کے بارے میں اس نے دعویٰ کیا تھا کہ یہ حماس کے خلاف حملے کرنے اور انہیں دوبارہ منظم ہونے سے روکنے کی مہم تھی۔

اسرائیلی فوج نے دعویٰ کیا ہے کہ اس نے ان تین علاقوں میں سیکڑوں جنگجوؤں کو موت کے گھاٹ اتار دیا گیا ہے جہاں کے رہائشیوں کا کہنا ہے کہ اسرائیلی افواج نے ان علاقوں کو غزہ سے الگ کردیا ہے۔

حماس کے اتحادی گروہ اسلامی جہاد کے مسلح ونگ کی جانب سے اتوار کے روز جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ جنگجوؤں نے بیت الحیہ میں لڑائی کے دوران اسرائیلی فوج کی ایک گاڑی کو دھماکے سے اڑا دیا۔ اسرائیل کی جانب سے اس دعوے پر فوری طور پر کوئی تبصرہ نہیں کیا گیا۔

اس سے قبل اسرائیلی فضائی حملے میں غزہ کی وسطی پٹی میں واقع بریج کیمپ میں کم از کم 10 افراد شہید ہو گئے تھے۔ قریبی نصیرات کیمپ میں چار دیگر افراد بھی شہید ہوئے۔

قطر نے حماس اور اسرائیل خبر دار کیا ہے کہ وہ غزہ میں جنگ بندی اور یرغمالیوں کی رہائی کیلئے ثالثی کی اپنی کوششوں سے اس وقت تک دستبردار رہے گا جب تک وہ مذاکرات کی بحالی کے لیے ’آمادگی اور سنجیدگی‘ کا مظاہرہ نہیں کرتے۔

دونوں متحارب فریق الزامات کا تبادلہ جاری رکھے ہوئے ہیں۔ حماس ایک ایسا معاہدہ چاہتی ہے جس سے جنگ کا خاتمہ ہو جبکہ اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو کا کہنا ہے کہ حماس کے خاتمے کے بعد ہی جنگ ختم ہو سکتی ہے۔

غزہ کی وزارت صحت کا کہنا ہے کہ 7 اکتوبر 2023 سے اب تک 43 ہزار 800 افراد کی شہادت کی تصدیق ہو چکی ہے۔

Read Comments