پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) نے اعلان کیا ہے کہ بلوچستان کے بعض علاقوں میں موبائل انٹرنیٹ سروس عارضی طور پر معطل کر دی گئی ہے جس کا مقصد ’عوام کے تحفظ کو یقینی بنانا ہے‘۔
یہ پیش رفت ایک ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب ملک کو خاص طور پر بلوچستان اور خیبر پختونخوا میں دہشت گردی کے بڑھتے ہوئے واقعات کا سامنا ہے۔
پی ٹی اے نے اپنے بیان میں کہا کہ عوام الناس کو آگاہ کیا جاتا ہے کہ مجاز محکموں کی ہدایات پر بلوچستان کے بعض علاقوں میں موبائل انٹرنیٹ سروس عارضی طور پر معطل کردی گئی ہے۔
پی ٹی اے کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ اقدام ان علاقوں میں سیکورٹی کی صورتحال کے پیش نظر عوام کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے کیا گیا ہے۔
گزشتہ ہفتے کوئٹہ میں ایک ریلوے اسٹیشن پر ہونے والے بم دھماکے میں کم از کم 24 افراد جاں بحق اور 45 زخمی ہو گئے تھے۔
انسپکٹر جنرل آف بلوچستان پولیس معظم جاہ انصاری نے خبر رساں ادارے روئٹرز کو بتایا کہ تھا ’ہدف انفنٹری اسکول کے فوجی اہلکار تھے۔
ستمبر میں کوئٹہ کے قریب کچلاک قصبے میں نصب بم دھماکے میں کم از کم دو پولیس اہلکار شہید اور ایک زخمی ہوا تھا۔ اس وقت کی اطلاعات کے مطابق دھماکہ خیز مواد نصب کیا گیا تھا اور جیسے ہی پولیس کی گاڑی پہنچی وہ دھماکے سے پھٹ گیا۔
اگست میں بلوچستان میں دہشت گردوں نے تھانوں، ریلوے لائنوں اور شاہراہوں پر حملے کیے تھے جس کے نتیجے میں کم از کم 73 افراد جاں بحق ہوئے تھے جس پر سیکورٹی فورسز نے جوابی کارروائیاں کی تھیں۔
یہ حالیہ برسوں کے دوران ہونے والا سب سے بڑا حملہ تھا۔