مالی سال 25 کی پہلی سہ ماہی: پنجاب کے بجٹ کے اعداد و شمار پر نظر ثانی، بجٹ 40 ارب روپے سرپلس رپورٹ

  • آئی ایم ایف کی مشاورت سے نظرثانی شدہ اعداد و شمار ویب سائٹ پر جاری کردیے، وزارت خزانہ
15 نومبر 2024

ایک حیرت انگیز پیشرفت میں وزارتِ خزانہ نے جولائی تا ستمبر کے دوران مالیاتی آپریشنز کے اعداد و شمار میں نظرثانی کی اور بتایا ہے کہ پنجاب – پاکستان کا سب سے زیادہ آبادی والا صوبہ – نے تقریباً 40 ارب روپے کا بجٹ سرپلس رپورٹ کیا ہے جو پہلے رپورٹ شدہ 160 ارب روپے سے زیادہ کے خسارے کے برعکس ہے۔

وزارتِ خزانہ کی طرف سے جمعہ کو جاری کیے گئے ایک بیان میں وزارتِ خزانہ نے حکومتِ پنجاب کے اس موقف کی تائید کی ہے کہ اس نے مالی سال 2024-25 کی پہلی سہ ماہی میں 40 ارب روپے کا صوبائی سرپلس حاصل کیا ہے۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ حکومتِ پنجاب گزشتہ چند سالوں میں صوبائی سرپلس میں سب سے اہم شراکت دار رہی ہے۔ حکومت پنجاب نے مالی سال 2024-25 کے لئے بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے ساتھ معاہدے کے مطابق 630 ارب روپے کے صوبائی سرپلس کا بجٹ رکھا گیا ہے۔

اصلاحات کے بعد حکومت نے موجودہ مالی سال کی پہلی سہ ماہی (جولائی تا ستمبر 2024-25) کا اختتام 1,896.01 ارب روپے کے بجٹ سرپلس کے ساتھ کیا، جو کہ وزارتِ خزانہ کی طرف سے پہلے اپ بیان کردہ 1,696.01 ارب روپے کے مقابلے میں 200 ارب روپے کا اضافہ ہے۔

اس وقت صوبوں میں سے صرف پنجاب کا بجٹ خسارہ 160.16 ارب روپے ریکارڈ کیا گیا تھا۔

سندھ میں 131.09 ارب روپے، خیبر پختونخوا میں 103.75 ارب روپے اور بلوچستان میں 85 ارب روپے کا صوبائی سرپلس ریکارڈ کیا گیا۔

تاہم اب اعداد و شمار میں نظر ثانی کے بعد بجٹ سرپلس کا تناسب جی ڈی پی کے مقابلے میں 1.5 فیصد تک پہنچ گیا ہے جو پہلے 1.4 فیصد تھا۔

وزارت خزانہ نے کہا کہ 14 نومبر 2024 کو آئی ایم ایف کے ساتھ پہلی سہ ماہی کے مالیاتی آپریشن کے اعداد و شمار کو اپ ڈیٹ کیا گیا ہے اور ویب سائٹ پر نظر ثانی شدہ اعداد و شمار جاری کیے گئے ہیں جس میں پنجاب کے لئے 40 ارب روپے کا صوبائی سرپلس دکھایا گیا ہے۔

بیان میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ آئی ایم ایف کے ساتھ طے شدہ نظرثانی شدہ اعداد و شمار کے مطابق حکومتِ پاکستان نے مالی سال 2024-25 کی پہلی سہ ماہی میں 342 ارب روپے کے ہدف کے مقابلے میں 360 ارب روپے کا مجموعی صوبائی سرپلس حاصل کیا ہے۔قابل ذکر بات یہ ہے کہ صوبائی سرپلس حاصل کرنا واشنگٹن میں قائم قرض دہندہ ادارے آئی ایم ایف، کی طرف سے دی گئی اہم شرائط میں شامل تھا۔

آئی ایم ایف کے مشن چیف ناتھن پورٹر کی سربراہی میں ایک وفد حالیہ پیش رفت اور توسیعی فنڈ سہولت (ای ایف ایف) پروگرام کی اب تک کی کارکردگی پر تبادلہ خیال کرنے کے لئے دورے پر پاکستان میں موجود ہیں۔

Read Comments