پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق بلوچستان کے علاقے ہرنائی میں دہشت گردوں کے ساتھ فائرنگ کے تبادلے میں میجر سمیت 2 سیکورٹی اہلکار شہید ہوگئے۔
آئی ایس پی آر کے مطابق سیکورٹی فورسز نے میجر محمد حسیب کی سربراہی میں دہشت گردوں کے موجودگی کی اطلاع کے بعد کلیئرنس آپریشن کیلئے فوجی دستے روانہ کیے ، دہشتگرد ضلع میں بے گناہ شہریوں کو نشانہ بنانے کی منصوبہ بندی کر رہے تھے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ آپریشن کے دوران دستے کی قیادت کرنے والی گاڑی پر دیسی ساختہ بارودی مواد سے دھماکہ کیا گیا جس کے نتیجے میں دستے کی قیادت کرنے والے بہادر افسر میجر محمد حسیب (عمر: 28 سالہ، ضلع ملتان کے رہائشی) حوالدار نور احمد (عمر: 38 سالہ، ضلع بارکھان کے رہائشی) دہشتگردوں کیخلاف بہادری سے لڑتے ہوئے شہید ہوگئے۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ سیکورٹی فورسز کے ساتھ فائرنگ کے تبادلے میں کم از کم تین دہشت گرد مارے گئے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ پاکستان کی سیکیورٹی فورسز قوم کے شانہ بشانہ بلوچستان کے امن، استحکام اور ترقی کو سبوتاژ کرنے کی کوششوں کو ناکام بنانے کے لیے پرعزم ہیں اور ہمارے بہادر جوانوں کی ایسی قربانیاں ہمارے عزم کو مزید تقویت دیتی ہیں۔
پاکستان میں گزشتہ ایک سال کے دوران دہشت گردی کی سرگرمیوں میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔
گزشتہ ہفتے ملک کے شمال مغربی علاقے میں ایک جھڑپ میں کم از کم چار فوجی جوان شہید اور پانچ عسکریت پسند مارے گئے تھے۔
یہ جھڑپ گزشتہ بدھ کو خیبر پختونخوا کے ضلع جنوبی وزیرستان میں ہوئی تھی جس کی سرحد افغانستان سے ملتی ہے۔وزیرِ اعظم شہباز شریف نے فوجیوں کی شہادت پر ”گہرے غم اور افسوس“ کا اظہار کیا تھا۔وزیر اعظم کے دفتر کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا تھاکہ دہشت گردوں کے خلاف ہماری جنگ اس وقت تک جاری رہے گی جب تک ملک سے دہشت گردی کا مکمل خاتمہ نہیں ہو جاتا۔