سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ و محصولات نے اسلامی نظریاتی کونسل کے علماء کو پاکستان میں اسلامی بینکاری کے کام کے بارے میں معلومات حاصل کرنے کے لیے بلانے کا فیصلہ کیا ہے۔
ایک علیحدہ اجلاس منعقد کیا جائے گا جس میں سود کے خاتمے پر توجہ مرکوز کی جائے گی اور اسلامی بینکاری کے طریقوں پر تفصیلی بریفنگ دی جائے گی۔
اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے ڈپٹی گورنر نے اسلامی بینکاری کی نمایاں خصوصیات کی وضاحت کرتے ہوئے کمیٹی کو بتایا کہ روایتی بینکاری اور اسلامی بینکاری میں بنیادی فرق ربا ہے۔
سینیٹر فاروق حامد نائیک نے پاکستان میں اسلامی بینکاری کا معاملہ اٹھایا، جس میں انہوں نے نشاندہی کی کہ اسلامی بینکاری کا مکمل نفاذ 2027 ء کے لئے مقرر ہے، لیکن اس کے باوجود پیش رفت سست روی کا شکار ہے۔
اسٹیٹ بینک کے ڈپٹی گورنر نے اسلامی بینکاری پر مسلسل غور و خوض کی ضرورت پر زور دیا اور کمیٹی کو یقین دلایا کہ متعدد بینک اس پر عمل درآمد کے لئے فعال طور پر کام کر رہے ہیں۔
چیئرمین فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے کمیٹی کو آگاہ کیا کہ ٹرانسفارمیشن پلان کی منظوری کے بعد آنے والے مہینوں میں ایف بی آر کو بہتر بنایا جائے گا جس میں بورڈ کی آپریشنل مہارت/ تنظیمی صلاحیتوں میں اضافہ اور اسمگلنگ کے خلاف اقدامات شامل ہیں۔
سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ و ریونیو کا اجلاس سینیٹر سلیم مانڈوی والا کی زیر صدارت پارلیمنٹ ہاؤس میں ہوا۔
اجلاس میں سینیٹرفاروق حامد نائیک، محسن عزیز، سید شبلی فراز، انوشہ رحمان احمد خان، دانیش کمار، منظور احمد اور سید فیصل علی سبزواری نے شرکت کی۔
کمیٹی نے ٹیکس پالیسی، بینکنگ ریگولیشنز اور اقتصادی گورننس پر زور دیتے ہوئے عوامی اہمیت کے اہم معاملات پر بات کی۔
سینیٹر منظور احمد کاکڑ نے 9 ستمبر 2024 کو سینیٹ کے اجلاس میں پاکستان اور ایران میں ٹرانسپورٹ اور کاروبار پر متنازعہ 10 فیصد لیوی کا معاملہ اٹھایا۔
کمیٹی نے فیصلہ کیا کہ اس معاملے کو قائمہ کمیٹی برائے مواصلات کو بھجوایا جائے، کمیٹی نے فیصلہ کیا کہ وفاقی حکومت کی منظوری سے عائد کی گئی لیوی کا تعلق ایف بی آر سے نہیں ہے۔ جبکہ ایف بی آر حکام نے اس بات پر زور دیا کہ یہ مخصوص ٹیکس ان کی ذمہ داری نہیں ہے۔
سینیٹر منظور کاکڑ نے اس بات پر تشویش کا اظہار کیا کہ پاکستانی ٹرکوں پر غیر منصفانہ طور پر ٹیکس لگایا جا رہا ہے اور اس وقت 600 سے زائد ٹرک لیوی کی وجہ سے کھڑے ہیں۔ کمیٹی نے اس معاملے کو مزید غور و خوض کے لئے مواصلاتی کمیٹی کو بھیجنے پر اتفاق کیا۔
کاپی رائٹ بزنس ریکارڈر، 2024