حزب اللہ کے ایک ترجمان نے پیر کے روز کہا کہ حزب اللہ کو لبنان کے لئے جنگ بندی کے بارے میں کوئی تجویز موصول نہیں ہوئی ہے ، جبکہ اسرائیلی وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ سفارتی کوششوں میں ”پیش رفت“ ہوئی ہے اور اسرائیلی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق کابینہ نے جنگ بندی کی تجویز کی منظوری دے دی ہے۔
حزب اللہ کے میڈیا آفس کے سربراہ محمد عفیف نے بیروت کے جنوبی مضافات میں ایک نیوز کانفرنس میں کہا، “میری معلومات کے مطابق، اب تک اس سلسلے میں لبنان یا ہمارے ساتھ کوئی سرکاری رابطہ نہیں ہوا ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ میرا ماننا ہے کہ ہم اب بھی ابتدائی بات چیت کے مرحلے میں ہیں، لیکن ابھی تک کچھ بھی یقینی نہیں ہے۔
اسرائیل کے وزیر خارجہ گیدون سار نے پیر کے روز کہا کہ لبنان میں جنگ بندی کے مذاکرات میں پیش رفت ہوئی ہے لیکن اس کا نفاذ اب بھی سب سے اہم عنصر ہے۔
اسرائیل ہیوم نے اتوار کے روز خبر دی ہے کہ لبنان میں مجوزہ جنگ بندی پر سفارتی مذاکرات میں خاطر خواہ پیش رفت ہوئی ہے جس کے تحت حزب اللہ کو اسرائیلی سرحد کے قریب اپنی فوجی موجودگی کو چھوڑ کر دریائے لطانی کے شمال سے دستبردار ہونا پڑے گا جبکہ آئی ڈی ایف بین الاقوامی سرحد پر واپس آئے گی۔
اسرائیل کے سب سے زیادہ فروخت ہونے والے اخبار یدیوت اہرونوت نے پیر کے روز خبر دی ہے کہ اسرائیل اور لبنان نے امریکی ایلچی آموس ہوچسٹائن کے ذریعے مسودوں کا تبادلہ کیا ہے جو حتمی معاہدے تک پہنچنے کی کوششوں میں پیش رفت کا اشارہ ہے۔