اٹک ریفائنری لمیٹڈ (اے ٹی آر ایل) نے فروخت کے ممکنہ منصوبے کی افواہوں کو مسترد کر دیا ہے اور کہا ہے کہ ”ایسا کوئی معاملہ زیر غور نہیں ہے“۔
ریفائنری نے پیر کو پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں ایک فائلنگ میں اپنے اسٹیک ہولڈرز کو آگاہ کیا۔
“ہم ان حالیہ سوالات کا جواب دینا چاہتے ہیں جو کمپنی کے کارپوریٹ بریفنگ سیشن میں 8 نومبر 2024 کو بعض شیئر ہولڈرز/تجزیہ کاروں کی جانب سے اٹک ریفائنری لمیٹڈ (اے آر ایل) کی ممکنہ فروخت سے متعلق مارکیٹ میں گردش کرنے والی افواہوں کے بارے میں کیے گئے تھے۔
اے ٹی آر ایل نے ایک نوٹس میں کہا کہ ہم واضح کرنا چاہتے ہیں کہ ایسا کوئی معاملہ زیر غور نہیں ہے۔
8 نومبر کو ہونے والے کارپوریٹ بریفنگ سیشن کے دوران، اے ٹی آر ایل کی مینجمنٹ نے اشارہ دیا کہ کمپنی نئی ریفائنری پالیسی پر دستخط کے لیے تیار ہے۔
تاہم فنانس ایکٹ 2024 میں سیلز ٹیکس ایکٹ 1990 (پٹرولیم مصنوعات پر ٹیکس چھوٹ) میں تبدیلیاں کی گئی ہیں جس سے کمپنی کی مراعات متاثر ہوسکتی ہیں اور لاگت میں اضافہ ہوسکتا ہے (آؤٹ پٹ ٹیکسز کے مقابلے میں ان پٹ ٹیکس ایڈجسٹمنٹ نہیں کی گئی)۔ عارف حبیب لمیٹڈ (اے ایچ ایل) نے ایک تبصرے میں کہا کہ اس لئے معاملے کے حل تک دستخط کرنے میں تاخیر کی گئی ہے۔
ریفائنری نے مزید انکشاف کیا کہ حکومت نے اس مسئلے کو حل کرنے کا عہد کیا ہے۔ انتظامیہ کا ماننا ہے کہ یہ مسئلہ ایک ہفتے (10 نومبر 24 سے 15 نومبر) کے اندر حل ہونے کی توقع ہے۔
اٹک ریفائنری 8 نومبر 1978 کو ایک پرائیویٹ لمیٹڈ کمپنی کے طور پر پاکستان میں شامل کی گئی تھی اور 26 جون 1979 کو اسے پبلک کمپنی میں تبدیل کردیا گیا تھا۔ یہ بنیادی طور پر خام تیل کی ریفائننگ میں مصروف ہے۔
یہ کمپنی اٹک آئل کمپنی لمیٹڈ، انگلینڈ کا ماتحت ادارہ ہے اور اس کی حتمی پیرنٹ کورل ہولڈنگ لمیٹڈ (مالٹا میں شامل ایک پرائیویٹ لمیٹڈ کمپنی) ہے۔