خام تیل کی قیمتوں میں پیر کو کمی ریکارڈ کی گئی کیونکہ امریکہ میں طوفان سے سپلائی میں خلل آنے کا خطرہ کم ہو گیا اور چین کے اقتصادی محرکات کے منصوبے نے ان سرمایہ کاروں کو مایوس کیا جو دنیا کے دوسرے سب سے بڑے تیل کے صارف سے ایندھن کی مانگ میں اضافے کی توقع کر رہے تھے۔
برینٹ کروڈ فیوچر 9 سینٹ یا 0.1 فیصد کی کمی سے 73.78 ڈالر فی بیرل پر آگیا جبکہ یو ایس ویسٹ ٹیکساس انٹرمیڈیٹ خام تیل 15 سینٹ یا 0.2 فیصد کی کمی سے 70.23 ڈالر فی بیرل رہا۔ جمعہ کو دونوں بینچ مارکس میں 2 فیصد سے زیادہ کی گراوٹ دیکھی گئی تھی۔
آئی جی مارکیٹ کے تجزیہ کار ٹونی سیکامور نے ایک نوٹ میں کہا کہ جمعہ کو نیشنل پیپلز کانگریس (این پی سی) کی قائمہ کمیٹی کے اجلاس میں اعلان کردہ بیجنگ کے محرک پیکج مارکیٹ کی توقعات سے کم رہے۔
اے این زیڈ کے تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ براہ راست مالیاتی محرک کی کمی کا مطلب یہ ہے کہ چینی پالیسی سازوں نے اگلی امریکی انتظامیہ کی جانب سے متعارف کرائی جانے والی پالیسیوں کے اثرات کا اندازہ لگانے کی گنجائش چھوڑ دی ہے۔
انہوں نے ایک نوٹ میں مزید کہا کہ مارکیٹ اب دسمبر میں پولٹ بیورو کے اجلاس اور سینٹرل اکنامک ورک کانفرنس پر توجہ مرکوز کرے گی، جہاں ہم توقع کرتے ہیں کہ کھپت کے حق میں مزید اقدامات کا اعلان کیا جائے گا۔
چین میں تیل کی کھپت، جو برسوں سے عالمی طلب میں اضافے کا محرک ہے، 2024 میں بمشکل بڑھی ہے کیونکہ اس کی معاشی ترقی سست ہوگئی ہے، بجلی سے چلنے والی گاڑیوں کی تیز رفتار ترقی کے ساتھ پٹرول کے استعمال میں کمی آئی ہے اور مائع قدرتی گیس نے ڈیزل کو ٹرک ایندھن کے طور پر تبدیل کردیا ہے۔
امریکی خلیج میکسیکو میں طوفان رافیل کی وجہ سے رسد میں خلل پڑنے کے خدشات کم ہونے کے بعد تیل کی قیمتوں میں بھی کمی آئی ہے۔
غیر ملکی توانائی ریگولیٹر کے مطابق امریکہ کی خلیج میکسیکو کا ایک چوتھائی سے زیادہ تیل اور قدرتی گیس کی پیداوار کا 16 فیصد اتوار کو آف لائن رہا۔
شیل اور شیورون نے اتوار کے روز کہا تھا کہ وہ اپنے آپریشنز دوبارہ شروع کرنے کے لیے اپنے خلیجی میکسیکو پلیٹ فارمز پر اہلکاروں کی دوبارہ تعیناتی شروع کریں گے۔
امریکہ کے نو منتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی پالیسیوں کی غیر یقینی صورتحال نے عالمی اقتصادی منظرنامے پر اثر انداز کر دیا ہے، حالانکہ توقع کی جا رہی ہے کہ وہ اوپیک پروڈیوسر ایران اور وینزویلا پر پابندیاں سخت کر سکتے ہیں اور عالمی منڈیوں میں تیل کی فراہمی میں کٹوتی کر سکتے ہیں۔
عہدیداروں اور صنعت کے ماہرین نے کہا کہ تیل کی منڈیوں کو امریکی ریفائنرز کی طرف سے مضبوط طلب سے بھی مدد مل رہی ہے جو توقع کرتے ہیں کہ وہ کم انوینٹریز اور پٹرول اور ڈیزل کی طلب میں بہتری پر اپنی خام پروسیسنگ کی صلاحیت کے 90 فیصد سے زیادہ پر اپنے پلانٹس چلائیں گے۔