پاکستان نے اتوار کو پرتھ اسٹیڈیم میں ہونے والے ون ڈے انٹرنیشنل سیریز کے آخری میچ میں آسٹریلیا کو شکست دیدی، اور اپنی شاندار بائولنگ کے بدولت سیز کے تیسرے اور آخری میچ میں آٹھ وکٹوں سے کامیابی حاصل کرلی ۔
پاکستان نے آسٹریلیا میں 2002 کے بعد اپنی پہلی ون ڈے سیریز جیتی ہے، پہلے پاکستان نے میزبان ٹیم کو 31.5 اوورز میں 140 رنز تک محدود کیا، اور اس کے بعد 26.5 اوورز میں دو کھلاڑیوں کے نقصان پر143 کا اسکور بنا کر اس ہدف کو حاصل کرلیا۔
آسٹریلیا کے لیے 50 اوورز کی کرکٹ کی اہمیت میں کمی کی عکاسی کرتے ہوئے، انہوں نے سیریز کے فیصلہ کن میچ میں اپنے اہم کرکٹرز کو آرام دینے کا فیصلہ کیا، کیونکہ بھارت کے خلاف 22 نومبر سے شروع ہونے والی پانچ میچوں کی ٹیسٹ سیریز کی تیاری زور و شور سے جاری ہے۔
پاکستان نے ٹاس جیت کر پہلے فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔ فاسٹ باؤلرز شاہین آفریدی اور نسیم شاہ نے شاندار باؤلنگ کا مظاہرہ کرتے ہوئے تین، تین وکٹیں حاصل کیں، اور جیک فریزر مک گارک (سات) اور ایرن ہارڈی (12) کو پہلے پاور پلے میں پویلین کی راہ دکھائی۔
جوش انگلس، جنہوں نے کپتانی شروع کی ہے، 11ویں اوور میں نسیم کے ہاتھوں وکٹ کے پیچھے محمد رضوان کو کیچ دے کر سات رنز پر چلتے بنے، اور اوپنر میٹ شارٹ (22) بھی حارث رؤف (2-24) کے ہاتھوں اسکوائر لیگ پر کیچ دے کر پویلین لوٹ گئے۔
پاکستانی باؤلرز کی شاندار کارکردگی کا سلسلہ یہاں ختم نہ ہوا۔ جب محمد حسنین نے کوپر کانولی کو بائیں ہاتھ میں زبردست ضرب لگائی، جس کے نتیجے میں 21 سالہ کھلاڑی سات رنز پر زخمی ہو کر میدان سے باہر چلا گیا اور اسکین کے لیے روانہ ہوا۔
پھر حارث رؤف نے گلین میکسویل کا صفر پر شکار کیا، جس کے نتیجے میں آسٹریلیا کے79 رنز پر 5 کھلاڑی آئوٹ ہوگئے۔
پاکستانی باؤلرز نے اسپن کا استعمال کیے بغیر دباؤ برقرار رکھا اور باقی ماندہ وکٹیں حاصل کر لیں۔ شان ایبٹ نے 30 رنز کے ساتھ سب سے زیادہ اسکور کیا۔
جواب میں، سائم ایوب (42) اور عبداللہ شفیق (37)، جو حال ہی میں نصف سینچریاں بنا چکے تھے، نے 84 رنز کی شراکت داری میں خوش اسلوبی اور کنٹرول کے ساتھ جارحانہ انداز اپنایا۔
مقامی تیز گیند باز لینس موریس (2-24) نے 18ویں اوور میں دونوں سیٹ بیٹسمینوں کو پویلین واپس بھیج دیا، جس سے پرتھ کے تماشائیوں کو کچھ خوشی حاصل ہوئی، اور محمد رضوان (30* نہ آؤٹ) اور بابر اعظم (28* نہ آؤٹ) نے کھیل ختم کر کے پاکستان کی فتح یقینی بنائی۔