ذرائع کے مطابق وفاقی حکومت نے صدر اور وزیراعظم کے زیر استعمال دو وی وی آئی پی طیاروں کی اوورہالنگ کے لیے ایک ارب 80 کروڑ روپے کی منظوری دے دی ہے۔
یکم نومبر 2024 کو دفاعی ڈویژن نے کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ دو وی وی آئی پی گلف اسٹریم طیارے (جی 450 اور جی فور) صدر اور وزیر اعظم پاکستان کے ساتھ ریاستی امور کے فرائض کے لیے استعمال ہو رہے ہیں۔ ان طیاروں کو وقتا فوقتا برقرار رکھنے کی ضرورت ہوتی ہے ، تاکہ اصل سازوسامان مینوفیکچرر (او ای ایم) کے ذریعہ بیان کردہ معیارات کے مطابق ان کی زیادہ سے زیادہ دستیابی ، خدمات اور پرواز کے قابل حیثیت کو یقینی بنایا جاسکے۔ جی -4 وی وی آئی پی ایئرکرافٹ انجنوں کی مڈ لائف اوورہالنگ کی فریکوئنسی 10 سال / 4000 گھنٹے تھی۔ آخری اوورہالنگ سال 2014 میں میسرز گلف اسٹریم، یو ایس اے (او ای ایم) نے کی تھی۔ او ای ایم نے جنوری 2025 میں مذکورہ طیارے کے انجنوں کی اوورہالنگ کے لئے سلاٹ کی تصدیق کی ہے۔
اس کے مطابق انجنوں کی مکمل اوورہالنگ کے لیے 6.00 ملین ڈالر (1.800 ارب روپے کے مساوی) کی اضافی رقم درکار ہے تاکہ مستقبل قریب میں طیاروں کو گراؤنڈ ہونے سے بچایا جا سکے۔ وزیراعظم کی ہدایت پر فنانس ڈویژن نے مالی سال 25-2024 کے دوران ٹیکنیکل سپلیمنٹری گرانٹ (ٹی ایس جی) کی مد میں 6.00 ملین ڈالر (1.800 ارب روپے کے مساوی) کی فراہمی پر اتفاق کیا تھا۔ وفاقی کابینہ کے 14 فروری 2019 کے فیصلے کے مطابق ٹی ایس جی سے متعلق تمام کیسز ای سی سی کے سامنے غور کے لیے پیش کیے جائیں گے۔
دفاعی ڈویژن نے رواں مالی سال کے دوران دونوں انجنوں کی مکمل اوورہالنگ، انجنوں کے کرائے کی ادائیگی اور امریکہ کو جی فور وی وی آئی پی طیاروں کے فیری اخراجات کے لیے ڈیمانڈ نمبر 27 ڈیفنس ڈویژن کے تحت 6.00 ملین ڈالر (1.800 ارب روپے کے مساوی) کے ٹی ایس جی کے لیے ای سی سی سے منظوری طلب کی ہے۔
کاپی رائٹ بزنس ریکارڈر، 2024