کوئٹہ دھماکہ، روس، ملائیشیا اور ترکی کا اظہار تعزیت

10 نومبر 2024

روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے کوئٹہ ریلوے اسٹیشن پر دہشت گرد حملے پر صدر آصف علی زرداری اور وزیر اعظم شہباز شریف سے تعزیت کا اظہار کیا ہے۔

صدر اور وزیر اعظم کو لکھے گئے الگ الگ خطوط میں پیوٹن نے اس سانحے پر گہرے دکھ کا اظہار کیا جس میں خواتین اور بچوں سمیت متعدد شہری جاں بحق اور 56 سے زائد زخمی ہوئے ہیں۔

پیوٹن نے اس وحشیانہ جرم کی شدید مذمت کرتے ہوئے ذمہ داروں کو انصاف دلانے کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کے ساتھ روس کی یکجہتی کا اعادہ کیا اور انتہا پسندی کا مقابلہ کرنے اور شہریوں کو پرتشدد کارروائیوں سے بچانے کے لئے پاکستانی حکام کے ساتھ قریبی تعاون کے روس کے عزم کا اعادہ کیا۔

پیوٹن نے کہا کہ ہم دہشت گردی کی تمام اقسام کے خلاف اپنے پاکستانی شراکت داروں کے ساتھ قریبی تعاون جاری رکھنے کے لیے پرعزم ہیں۔

انہوں نے اس طرح کے گھناؤنے جرائم کے خلاف جنگ میں مدد کے لئے روس کے عزم کا اظہار کیا اور امید ظاہر کی کہ حملے کے ماسٹر مائنڈز کو مناسب سزا دی جائے گی۔

دریں اثنا ملائیشیا کے وزیر اعظم انور ابراہیم نے واقعے پر دلی تعزیت اور ہمدردی کا اظہار کیا ہے۔

ابراہیم نے ایکس پر لکھا کہ “ملائیشیا کی جانب سے، میں پاکستان کے عوام کے ساتھ گہری تعزیت کا اظہار کرتا ہوں، جو اس احمقانہ اور تباہ کن نقصان پر سوگ منارہے ہیں۔

انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ شہریوں اور سیکورٹی اہلکاروں دونوں کو نشانہ بنانے والی انتہائی بے رحمی اور تشدد کی یہ کارروائیاں انتہا پسندی کی قوتوں کی طرف سے درپیش شدید خطرات کو واضح کرتی ہیں جو مسلم معاشروں میں ترقی اور امن کو نقصان پہنچاتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ملائشیا دہشت گردی کے خلاف جنگ میں حکومت پاکستان کے ساتھ مکمل یکجہتی کے ساتھ کھڑا ہے۔

ترکی کی حکومت نے دہشت گرد حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے پاکستانی عوام سے تعزیت کا اظہار کیا اور زخمیوں کی جلد صحت یابی کے لیے دعا کی۔

ترک وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ ہم دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کی حمایت جاری رکھیں گے۔

کاپی رائٹ بزنس ریکارڈر، 2024

Read Comments