وفاقی وزیر توانائی سردار اویس احمد خان لغاری نے کہا ہے کہ نیشنل ٹرانسمیشن اینڈ ڈسپیچ کمپنی کی تنظیم نو کی جائے گی اور اسے تین نئی کمپنیوں میں تقسیم کیا جائے گا تاکہ ملک بھر میں صارفین کو موثر اور سستی بجلی کی فراہمی کو یقینی بنایا جاسکے۔
اسلام آباد میں ایک نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ توانائی اصلاحات کے ایجنڈے پر جاری کام کے دوران یہ دیکھا گیا کہ این ٹی ڈی سی کو ہموار آپریشنز کے لئے ایک بڑی تبدیلی کی ضرورت ہے۔
تنظیم نو کی تفصیلات بتاتے ہوئے وفاقی وزیر نے کہا کہ سب سے پہلے ایک آزاد سسٹم مارکیٹ آپریٹر قائم کیا جائے گا جو مارکیٹ میں بجلی کی بہتر خرید و فروخت کو ممکن بنائے گا۔
دوسری بات، پاکستان کی ایک نیشنل گرڈ کمپنی قائم کی جائے گی جو بجلی کی فراہمی کے نظام کو بہتر طریقے سے چلائے گی، جبکہ تیسری کمپنی، جس کا نام ”انرجی انفراسٹرکچر ڈویلپمنٹ اینڈ مینجمنٹ کمپنی“ ہوگا، توانائی کے تمام منصوبوں کی بروقت، شفاف اور لاگت کے حساب سے مؤثر طریقے سے تکمیل کو یقینی بنائے گی۔
وزیر نے کہا کہ یہ پوری تنظیم نو اگلے سال فروری تک مکمل ہوجائے گی اور اس وقت تک کمپنیاں مکمل طور پر فعال ہوجائیں گی۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ وزیراعظم شہباز شریف کی جانب سے گزشتہ روز اعلان کردہ تین ماہ کا بجلی سہولت پیکج صارفین کو سستی بجلی کی فراہمی کی ہماری کوششوں میں ایک اور سنگ میل ہے۔
انہوں نے کہا کہ حکومت بجلی کی قیمتوں میں مستقل کمی کے لئے اپنی کوششیں جاری رکھے گی۔
ایک سوال کے جواب میں سردار اویس لغاری نے کہا کہ پاکستان خطے میں صاف توانائی کا سب سے بڑا صارف ہے اور موسمیاتی تبدیلیوں میں اس کا کوئی کردار نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ اگلے دس سالوں میں پاکستان میں توانائی کی 88 فیصد کھپت صاف توانائی کے ذریعے پوری ہوگی۔