یوکرین کی ایس بی یو سیکیورٹی سروس کے ذرائع نے خبر رساں ادارے روئٹرز کو بتایا ہے کہ یوکرین کے ڈرون طیاروں نے وسطی روس میں اسلحے کی ایک فیکٹری کو نشانہ بنایا ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ ماسکو سے تقریبا 200 کلومیٹر جنوب میں تولا کے علاقے میں گولہ بارود اور ہتھیار تیار کرنے والے الیگزینڈرسکی کیمیائی پلانٹ پر حملہ یوکرین کے خلاف ماسکو کی جنگ کی حمایت کرنے والی فیکٹریوں کو نشانہ بنانے کی حکمت عملی کا حصہ تھا۔
ایس بی یو ذرائع نے کہا کہ ہتھیاروں کے گوداموں، فوجی ہوائی اڈوں اور کاروباری اداروں پر حملے، جو روسی فوجی صنعتی کمپلیکس کا حصہ ہیں، یوکرین کو دہشت زدہ کرنے کی روسی صلاحیت کم کریں گے۔
ذرائع نے الیکسنسکی فیکٹری کو پہنچنے والے نقصان کا کوئی تخمینہ نہیں دیا۔
روس کی وزارت دفاع نے کہا ہے کہ اس کی افواج نے رات گئے روس کے سات علاقوں میں یوکرین کے 50 ڈرون مار گرائے۔
روس کے خلاف جنگ اپنے 1,000 دنوں کی حد تک پہنچ رہی ہے جبکہ یوکرین میدان جنگ میں اپنے بڑے اور بہتر لیس دشمن کے خلاف پیچھے ہٹ رہا ہے۔
روسی فوجی مشرقی ڈونیٹسک کے علاقے میں مسلسل پیش قدمی کر رہے ہیں، یوکرین کی دفاعی لائنوں کو کاٹ رہے ہیں اور وہاں کے قصبوں اور دیہاتوں کو گائیڈڈ ایئر بموں اور توپ خانے سے تباہ کر رہے ہیں۔
یوکرین کے جنرل اسٹاف نے ہفتے کے روز کہا تھا کہ فرنٹ لائن کی صورتحال پیچیدہ ہے اور گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 170 سے زائد جھڑپیں ہوئیں جن میں سے زیادہ تر مشرقی علاقوں میں ہوئیں۔یوکرین کے حکام کا کہنا ہے کہ روس میں فوجی تنصیبات، گوداموں اور ہوائی اڈوں پر حملوں سے روسی فوجیوں کی رسد میں خلل پڑے گا اور جنگ کو یوکرین کے حق میں موڑنے میں مدد ملے گی۔
یوکرین کے سکیورٹی حکام کے مطابق ستمبر کے بعد سے یوکرین نے مقامی طور پر تیار کردہ طویل فاصلے تک مار کرنے والے ڈرونز سے روس میں گولہ بارود کے کئی گوداموں کو نشانہ بنایا ہے۔