وزیراعظم شہبازشریف نے کہا ہے کہ حکومت پاکستان میں انفارمیشن ٹیکنالوجی (آئی ٹی)، ڈیجیٹلائزیشن اور مصنوعی ذہانت کے فروغ کے لیے ملٹی نیشنل ٹیلی کمیونیکیشن اور ڈیجیٹل سروسز کمپنی ویون گروپ کے ساتھ مل کر کام کرنے کے لیے پرعزم ہے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعہ کو ویون گروپ کے چیئرمین اوگی کے فیبیلا کی سربراہی میں پانچ رکنی وفد سے ملاقات کے دوران کیا۔
وزیراعظم آفس سے جاری بیان کے مطابق وزیراعظم شہبازشریف نے پاکستان میں ٹیلی کمیونیکیشن اور فنانشل ٹیکنالوجی کے شعبوں میں اہم کردار ادا کرنے پر ویون کے ذیلی ادارے جاز گروپ کے کردار کو سراہا۔
انہوں نے کہا کہ ہم پاکستان میں آئی ٹی، ڈیجیٹلائزیشن اور مصنوعی ذہانت کو فروغ دینے کے لئے ویون گروپ کے ساتھ مل کر کام کرنے کے خواہاں ہیں۔
وزیراعظم نے وفد کو بتایا کہ حکومت ٹیلی کمیونیکیشن کے شعبے کی ترقی اور فروغ کے لیے پرعزم ہے۔ ہم اگلے 3 سالوں میں پاکستان کی آئی ٹی برآمدات کو 25 ارب ڈالر تک بڑھانے کے ہدف کو حاصل کرنے کے لئے پرعزم ہیں۔
وزیراعظم نے کہا کہ دور دراز علاقوں میں بھی تیز رفتار موبائل انٹرنیٹ کی فراہمی کیلئے اقدامات کیے جارہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان میں تیز رفتار اور قابل اعتماد انٹرنیٹ خدمات کو یقینی بنانے کے لئے فائیو جی انٹرنیٹ سروس متعارف کرانے کی کوششیں جاری ہیں۔ فائیو جی سروسز کی آمد سے ڈیجیٹل پاکستان کے وژن کو عملی جامہ پہنایا جاسکتا ہے۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ پاکستان میں کیش لیس اور ڈیجیٹل معیشت کے فروغ میں ٹیلی کام سیکٹر کا کردار انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔ دریں اثنا ٹیلی کام وفد نے ملک میں حالیہ معاشی استحکام کے لئے حکومت کی کوششوں کو سراہا۔
وفد نے کہا کہ پاکستان آئی ٹی اور ٹیلی کام کے شعبوں میں سرمایہ کاری کے لئے ایک اہم ملک بن گیا ہے۔
اجلاس میں وزیر مملکت برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی و ٹیلی کمیونیکیشن شازہ فاطمہ، وزیر مملکت برائے خزانہ و ریونیو علی پرویز ملک، وزیراعظم کے کوآرڈینیٹر رانا احسان افضل اور دیگر سینئر سرکاری حکام نے شرکت کی۔
گزشتہ ماہ پاکستان کے معروف ڈیجیٹل آپریٹر اور ویون کی معروف آپریٹنگ کمپنی جاز نے اعلان کیا تھا کہ ویون کے بورڈ آف ڈائریکٹرز نے اپنا ہیڈکوارٹر ایمسٹرڈیم سے دبئی، متحدہ عرب امارات منتقل کرنے کے منصوبے کی منظوری دے دی ہے، جہاں 2022 کے اوائل سے ویون کا توسیعی آپریشنل مرکز واقع ہے۔