انٹربینک مارکیٹ میں جمعے کے کاروباری روز امریکی ڈالر کے مقابلے میں پاکستانی روپے کی قدر میں 0.08 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔
کاروبار کے اختتام پر ڈالر کے مقابلے میں قدر 21 پیسے بڑھنے کے بعد روپیہ 277 روپے 74 پیسے پر بند ہوا۔
اسٹیٹ بینک آف پاکستان (ایس بی پی) کے مطابق جمعرات کو روپیہ 277.95 پر بند ہوا تھا۔
عالمی سطح پر جمعہ کو ڈالر کی قدر میں معمولی اضافہ دیکھنے میں آیا کیونکہ مارکیٹوں نے ڈونلڈ ٹرمپ کی وائٹ ہاؤس میں ممکنہ واپسی کے اثرات، امریکی معیشت اور شرح سود کے منظرنامے پر اس کے اثرات کا جائزہ لیا۔
ڈالر نے ہفتے کے اوائل کے مقابلے میں اپنے کچھ تیز اضافے کو مزید کم کردیا کیونکہ تاجروں نے ٹرمپ کی انتخابی کامیابی کے بعد ان کی صدارت پر منافع بخش شرط لگانا بند کردیا تھا۔
اس سے اسٹرلنگ کو دوبارہ 1.30 ڈالر کی سطح کی طرف لے جانے میں مدد ملی جب کہ ین کو اسی طرح کچھ راحت ملی اور یہ 153 فی ڈالر کی سطح کے قریب پہنچ گیا۔
فیڈرل ریزرو نے جمعرات کو شرح سود میں ایک چوتھائی فیصد کی کمی کی کیونکہ اس کے پالیسی سازوں نے اس بات کا جائزہ لینا شروع کردیا ہے کہ اگلے سال نومنتخب صدر ڈونالڈ ٹرمپ کے عہدہ سنبھالنے کے بعد زیادہ پیچیدہ معاشی منظرنامہ کیا بن سکتا ہے۔
فیڈرل ریزرو بینک کے سربراہ جیروم پاول نے کہا ہے کہ منگل کو ہونے والے صدارتی انتخابات کے نتائج جس نے امریکی چیف ایگزیکٹو کے لیے راہ ہموار کی ہے، جنہوں نے تارکین وطن کی بڑے پیمانے پر ملک بدری، وسیع پیمانے پر محصولات اور ٹیکسوں میں کٹوتی کا وعدہ کیا ہے، کا امریکی مالیاتی پالیسی پر کوئی ’قریب مدتی‘ اثر نہیں پڑے گا۔