وزیراعظم شہباز شریف سے پاکستان میں تعینات نئے ترک سفیر عرفان نذیر اوغلو نے وزیر اعظم ہاؤس میں ملاقات کی ہے۔
ترک سفیر نزیر اوغلو، جنہوں نے 28 اکتوبر کو اپنی سفارتی اسناد پیش کیں، کا وزیر اعظم نے گرمجوشی سے استقبال کیا۔
وزیراعظم آفس کی جانب سے جاری بیان میں وزیر اعظم نے کہاہے کہ میں پاکستان اور ترکیہ کے درمیان دوطرفہ تعلقات کو مزید مستحکم کرنے کے لیے سفیر کے ساتھ مل کر کام کرنے کا منتظر ہوں۔
پاکستان اور ترکیہ کے درمیان تاریخی، دیرینہ اور برادرانہ تعلقات کا ذکر کرتے ہوئے وزیراعظم نے کشمیر کے معاملے پر ترکیہ کی مسلسل حمایت پر شکریہ ادا کیا اور کہا کہ پاکستان ترکیہ کے بنیادی مفادات پر اس کی بھرپور حمایت جاری رکھے گا۔
معزز ین نے ملاقات کے دوران علاقائی صورتحال بالخصوص غزہ اور مشرق وسطیٰ کی صورتحال پر بھی تبادلہ خیال کیا۔
اس موقع پر وزیراعظم شہباز شریف نے ترک صدر رجب طیب اردوان کیلئے نیک خواہشات کا اظہار کرتے ہوئے انہیں پاکستان کے سرکاری دورے کی دعوت کا اعادہ کیا۔
انہوں نے پاکستان اور ترکیہ کے درمیان بڑھتے ہوئے دوطرفہ تعاون پر اطمینان کا اظہار کیا اور تجارت، سرمایہ کاری اور دفاع کے شعبوں میں تعاون کو مزید بڑھانے کی ضرورت پر زور دیا۔
سفیر نزیر اوغلو نے بہترین استقبال پر وزیراعظم کا شکریہ ادا کیا اور انہیں دونوں ممالک کے درمیان دوستی کے مضبوط اور تاریخی رشتوں کو مزید مستحکم کرنے کے لئے اپنے مکمل عزم اور حمایت کی یقین دہانی کرائی۔
وزیر اعظم سے سبکدوش نیپالی سفیر کی ملاقات
قبل ازیں نیپال کے سبکدوش ہونے والے سفیر تپس ادھیکاری نے وزیراعظم شہباز شریف سے ان کے دفتر میں الوداعی ملاقات کی۔
وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان نیپال کے ساتھ اپنے دوستانہ تعلقات کو قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے۔ اس سال ستمبر میں نیویارک میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے موقع پر نیپال کے وزیر اعظم کے پی شرما اولی کے ساتھ اپنی ملاقات کو یاد کرتے ہوئے وزیر اعظم نے دوطرفہ تعاون بالخصوص تجارت اور سرمایہ کاری میں توسیع کی ضرورت پر زور دیا۔
وزیر اعظم شہباز شریف نے پاکستان اور نیپال کے درمیان دوطرفہ تعلقات کو مضبوط بنانے کے لئے سفیر ادھیکاری کی کوششوں کو سراہا اور دونوں ممالک کے درمیان عوامی رابطوں اور ثقافتی تبادلے کو فروغ دینے میں ان کے کردار کا اعتراف کیا۔
سفیر ادھیکاری نے وزیر اعظم شہباز شریف کی قیادت میں پاکستان کی ترقی کو سراہا اور پاکستان میں ان کی مدت کار کے دوران ان کی حمایت پر شکریہ ادا کیا۔
وزیر اعظم نے جنوبی ایشیا کے عوام کے امن اور خوشحالی کے لئے علاقائی تعاون بڑھانے کی ضرورت پر زور دیا۔