غنی کیمیکل انڈسٹریز لمیٹڈ (جی سی آئی ایل) نے کہا ہے کہ اس نے خیبر پختونخوا (کے پی) کے ضلع ہری پور میں واقع حطار اسپیشل اکنامک زون میں ”پاکستان کا سب سے بڑا ایئر سیپریشن یونٹ (اے ایس یو) پلانٹ“ کامیابی سے شروع کر دیا ہے۔
طبی، صنعتی گیسز اور کیمیکلز کی مینوفیکچرنگ، فروخت اور تجارت میں مصروف جی سی آئی ایل نے پاکستان اسٹاک ایکسچینج (پی ایس ایکس) کو ایک نوٹس میں اس پیش رفت سے آگاہ کیا۔
نوٹس کے مطابق ادارے نے حطار اسپیشل اکنامک زون ضلع ہری پور میں پاکستان کا سب سے بڑا اور کمپنی کا پانچواں جدید ترین صنعتی اور طبی گیس مینوفیکچرنگ پلانٹ (275 ٹن یومیہ کی گنجائش کا) کامیابی سے شروع کیا ہے۔
کمپنی نے مزید کہا کہ اپنے آپریشنز کے آغاز کے ساتھ ہی جی سی آئی ایل نے ملک کے صنعتی اور درمیانی گیس کے شعبے کے معروف مینوفیکچرر کا درجہ حاصل کرلیا ہے۔
گزشتہ سال دسمبر میں لسٹڈ کمپنی نے اپنے اسٹیک ہولڈرز کو آگاہ کیا تھا کہ وہ خیبر پختونخوا میں اے ایس یو پلانٹ لگانے کے عمل میں ہے جو بیک وقت لیکوئڈ آکسیجن، لیکوئڈ نائٹروجن اور لیکوئڈ آرگن پیدا کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔
اے ایس یو پلانٹ کے علاوہ کمپنی نے اس وقت کہا تھا کہ وہ حطار اسپیشل اکنامک زون میں کیلشیم کاربائیڈ مینوفیکچرنگ پروجیکٹ بھی قائم کرے گی۔
کمپنی نے امید ظاہر کی ہے کہ اس منصوبے سے لاکھوں امریکی ڈالر کی بچت ہوگی اور ملک کے لیے زرمبادلہ کمانے کے دروازے بھی کھلیں گے۔
مذکورہ دونوں منصوبے کیلنڈر ایئر 2024 کی پہلی سہ ماہی کے دوران آپریشنل ہونے کا منصوبہ ہے۔
کمپنی کے تازہ ترین مالی نتائج کے مطابق جی سی آئی ایل نے مالی سال 25 کی پہلی سہ ماہی میں 303 ملین روپے کا بعد از ٹیکس منافع حاصل کیا جو گزشتہ سال کے اسی عرصے کے مقابلے میں 225 ملین روپے تھا۔ اس کے مطابق کمپنی کی فی حصص آمدنی گزشتہ سال کے اسی عرصے میں 0.46 روپے کے ای پی ایس کے مقابلے میں بڑھ کر 0.61 روپے ہوگئی۔
ہری پور میں پلانٹ کے علاوہ کمپنی لاہور (02) اور کراچی (02) میں چار 410 ٹی پی ڈی اے ایس یو ز بھی چلاتی ہے۔