وزیر داخلہ محسن نقوی نے یقین دلایا ہے کہ چینی شہریوں اور منصوبوں کے تحفظ کو یقینی بنانا حکومت کی اولین ترجیح ہے۔
یہ بات انہوں نے جمعرات کو پاکستان میں چین کے سفیر جیانگ زیدونگ سے ملاقات کے دوران کہی۔ وفاقی وزیر نے کراچی میں فائرنگ کے واقعے کی مذمت اور افسوس کا اظہار کیا جس میں دو چینی شہری زخمی ہوئے۔
انہوں نے متاثرین اور ان کے اہل خانہ سے تعزیت کا اظہار کیا اور تحقیقات کی پیشرفت کے بارے میں تازہ ترین معلومات بھی فراہم کیں۔
وزیرداخلہ نے یقین دلایا کہ کراچی حملے کے ذمہ داروں کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے گا، پاکستان میں کام کرنے والے چینی شہریوں کے لیے پرامن ماحول کو محفوظ بنانے کے لیے ہر ممکن اقدامات کیے جا رہے ہیں۔
یاد رہے کہ پولیس اور اسپتال حکام کے مطابق منگل کو کراچی کے سائٹ انڈسٹریل ایریا میں دو چینی شہریوں کو گولی مار کر زخمی کردیا گیا تھا۔
علاوہ ازیں وزیراعظم شہباز شریف نے بھی بدھ کو چینی سفارت خانے کا دورہ کیا اور فائرنگ کے واقعے کی مذمت کی۔
وزیراعظم شہباز شریف نے چینی سفیر کو یقین دلایا کہ ذمہ داروں کو جلد گرفتار کرکے انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے گا۔
وزیر اعظم نے کہا کہ میں ذاتی طور پر اس واقعے میں ملوث افراد کی گرفتاری کے عمل کی نگرانی کررہا ہوں اور اس بات کو یقینی بنارہا ہوں کہ انہیں مناسب سزا دی جائے۔
انہوں نے کہا کہ یہ اطمینان کی بات ہے کہ زخمی چینی شہریوں کی صحت میں بہتری آرہی ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ چین پاکستان کا دیرینہ دوست ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ چینی شہریوں پر یہ حملہ پاکستان اور چین کے درمیان برادرانہ تعلقات کو نقصان پہنچانے کی قابل مذمت کوشش ہے۔
چینی انجینئرز پاکستان میں متعدد منصوبوں پر کام کررہے ہیں جن میں بیجنگ نے اپنے وسیع بیلٹ اینڈ روڈ منصوبے کے تحت سی پیک کے حصے کے طور پر بنیادی ڈھانچے میں 65 ارب ڈالر سے زائد کی سرمایہ کاری کی ہے۔
رواں سال اکتوبر میں کراچی ائرپورٹس کے قریب ہونے والے بم دھماکے میں دو چینی انجینئرز مارے گئے تھے۔
صحافیوں کو ای میل کیے گئے ایک بیان میں علیحدگی پسند عسکریت پسند گروپ بلوچ لبریشن آرمی (بی ایل اے) نے دعویٰ کیا ہے کہ یہ ایک حملہ تھا جس میں انہوں نے گاڑی میں سوار دیسی ساختہ دھماکہ خیز مواد کا استعمال کرتے ہوئے چینی شہریوں بشمول انجینئرز کو نشانہ بنایا۔