پاکستان اسٹاک ایکسچینج (پی ایس ایکس) میں ایک بار پھر مثبت رحجان دیکھا گیا ہے کیوں کہ سرمایہ کاروں نے ریپبلکن پارٹی کے امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ کے دوبارہ صدر منتخب ہونے سے متعلق غیر یقینی صورتحال کو نظر انداز کردیا ہے اور بینچ مارک کے ایس ای 100 انڈیکس میں جمعرات کو تقریباً 500 پوائنٹس کا اضافہ ہوا۔
کاروبار کے اختتام پر بنچ مارک انڈیکس 499.05 پوائنٹس یا 0.54 فیصد اضافے کے ساتھ 92,520.49 پر بند ہوا۔
بدھ کو اسٹاک مارکیٹ میں تیزی کا رجحان برقرار نہ رہ سکا اور فروخت کے دباؤ کے سبب انڈیکس منفی زون میں بند ہوا کیونکہ سرمایہ کاروں نے دستیاب منافع حاصل کرنے کو ترجیح دی تھی۔
ماہرین نے کہا کہ جمعرات کو ایک بار پھر خریداری کا رجحان اسٹاک مارکیٹ میں واپس آیا ہے کیونکہ سرمایہ کار مثبت معاشی بنیادوں کے حوالے سے پرامید رہے
جمعرات کو آنے والے ٹریژری بلز (ٹی بلز) اور پاکستان انویسٹمنٹ بانڈز (پی آئی بیز) کی نیلامی میں منافع میں کمی کی توقعات نے بھی مثبت اختتام میں حصہ ڈالا۔
بروکریج ہاؤس ٹاپ لائن سیکورٹیز نے کہا کہ کے ایس ای 100 انڈیکس مثبت آغاز کے کے بعد 92 ہزار 520 پر بند ہوا اور یہ دن کے دوران 673 پوائنٹس کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا تھا جس کی وجہ حالیہ اجارہ سکوک نیلامی تھی جس میں ایک سال میں سکوک کا کٹ آف منافع 10.99 فیصد تک گر گیا تھا جو آنے والے ٹی بلز اور پی آئی بیز کی نیلامی میں تمام مدتوں میں ممکنہ منافع میں کمی کا اشارہ ہے۔
وزیر اعظم شہباز شریف کے حالیہ دورہ سعودی عرب کے بعد وزیر توانائی کی سربراہی میں ایک وفد روانہ کیا گیا ہے جس میں نئی سعودی سرمایہ کاری کے متوقع اعلانات شامل ہیں جن میں ریکوڈک اہم منصوبہ ہوسکتا ہے۔
ٹاپ لائن کے مطابق اس پیش رفت نے او جی ڈی سی اور پی پی ایل میں سرمایہ کاروں کی دلچسپی پیدا کی۔
ٹاپ لائن نے کہا کہ جمعرات کو انڈیکس میں سب سے زیادہ اضافہ کرنے والے شیئرز میں اینگرو، داؤ، او جی ڈی سی، حبک اور ایفرٹ شامل تھےجن کی بدولت مجموعی طور پر 475 پوائنٹس کا اضافہ ہوا۔ اس کے برعکس، اہم اسٹاکز جیسے ایس وائی ایس، ایچ بی ایل، ایم ای بی ایل، کے او ایچ اور سی ایچ سی سی 173 پوائنٹس کی کا سبب بنے۔
مورگن اسٹینلے کیپیٹل انٹرنیشنل (ایم ایس سی آئی) انکارپوریٹڈ نے نومبر 2024 انڈیکس کے جائزے کے نتائج میں 8 پاکستانی کمپنیوں کو فرنٹیئر مارکیٹ (ایف ایم) اسمال کیپ انڈیکس میں شامل کرنے کا اعلان کیا ہے۔
ان کمپنیوں میں سٹی فارما، کریسنٹ اسٹیل اینڈ الائیڈ پروڈکٹس، فاسٹ کیبلز، فلائنگ سیمنٹ کمپنی، پاکستان آکسیجن، شفا انٹرنیشنل اسپتال، ٹھٹھہ سیمنٹ کمپنی اور ٹی آر جی پاکستان شامل ہیں۔
دریں اثنا، ناتھن پورٹر کی سربراہی میں بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کا عملہ 11 سے 15 نومبر کے درمیان پاکستان کا دورہ کرے گا جہاں وہ حالیہ پیش رفت اور توسیعی فنڈ سہولت (ای ایف ایف) پروگرام کی اب تک کی کارکردگی پر تبادلہ خیال کرے گا۔
عالمی سطح پر ایشیا پیسیفک کی ایکویٹی مارکیٹوں میں جمعرات کو ملا جلا رجحان رہا کیونکہ سرمایہ کاروں نے ڈونلڈ ٹرمپ کی صدارت کے مضمرات کا جائزہ لیا جبکہ امریکی فیڈرل ریزرو اور دیگر بڑے مرکزی بینکوں کی جانب سے مانیٹری پالیسی کے فیصلوں پر بھی نظر رکھی گئی۔
جاپان میں ایشیائی حصص میں ملے جلا رجحان رہا ،ٹیک ہیوی نکی 225 0.44 فیصد کم ہوکر 39,308.55 پر بند کر دیا جبکہ وسیع تر ٹوپیکس میں 0.88 فیصد اضافہ رہا۔ٹرمپ کے ایک اور دور صدارت میں زیادہ محصولات کے امکان کی وجہ سے بدھ کو چینی مارکیٹوں میں تیزی آئی۔
ہانگ کانگ کے ہینگ سینگ میں 0.49 فیصد اور مین لینڈ بلیو چپس میں 0.14 فیصد اضافہ ہوا۔
دریں اثنا انٹربینک مارکیٹ میں امریکی ڈالر کے مقابلے میں پاکستانی روپے کی قدر میں 0.02 فیصد کمی واقع ہوئی اور روپیہ 6 پیسے کم ہونے کے بعد 277 روپے 95 پیسے پر بند ہوا۔
آل شیئر انڈیکس کا حجم بدھ کے روز 889.17 ملین سے کم ہو کر 678.79 ملین رہ گیا۔
حصص کی مالیت گزشتہ سیشن کے 30.47 ارب روپے سے کم ہو کر 24.83 ارب روپے رہ گئی۔
بی او پنجاب 62.92 ملین شیئرز کے ساتھ سب سے آگے، کوہ نور اسپننگ 46.53 ملین شیئرز کے ساتھ دوسرے اور کے الیکٹرک لمیٹڈ 34.72 ملین شیئرز کے ساتھ تیسرے نمبر پر رہی۔
جمعرات کو 449 کمپنیوں کے حصص کا کاروبار ہوا جن میں سے 257 کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں اضافہ، 145 میں کمی جبکہ 47 میں استحکام رہا۔