ایران کی نیم سرکاری خبر رساں ایجنسی فارس کے مطابق شمال مغربی ایران کی ایک انقلابی عدالت نے اسرائیل کے لیے جاسوسی کرنے کے جرم میں چار افراد کو سزائے موت سنائی ہے۔
فارس نے کہا کہ تین مدعا علیہان پر الزام ہے کہ انہوں نے 2020 میں ایرانی جوہری سائنسدان محسن فخری زادہ کے قتل میں استعمال ہونے والے سازوسامان کی منتقلی میں اسرائیلی خفیہ ایجنسی موساد کی مدد کی تھی۔
فخری زادہ کو مغربی انٹیلی جنس سروسز جوہری ہتھیاروں کی صلاحیت تیار کرنے کے خفیہ ایرانی پروگرام کے ماسٹر مائنڈ کے طور پر دیکھتی تھیں۔ اسلامی جمہوریہ ایران طویل عرصے سے ایسے کسی بھی عزائم سے انکار کرتا رہا ہے۔
جیوش کرونیکل اخبار نے فروری 2021 میں انٹیلی جنس ذرائع کے حوالے سے خبر دی تھی کہ فخری زادہ کو موساد کے ایجنٹوں کی جانب سے ایران میں ٹکڑوں میں اسمگل کی جانے والی ایک ٹن بندوق سے ہلاک کیا گیا تھا۔
اسرائیل نے ان کے قتل کے وقت تبصرہ کرنے سے انکار کر دیا تھا اور بدھ کے روز اسرائیلی حکومت کے ایک ترجمان نے فارس کی رپورٹ کے جواب میں کہا کہ ہم اس طرح کے معاملات پر کبھی تبصرہ نہیں کرتے ہیں، ہمارے موقف میں کوئی تبدیلی نہیں آئی ہے۔
فارس نے کہا کہ سزائے موت پانے والے چوتھے شخص کا تعلق ایک اور نامعلوم جاسوسی کیس سے ہے۔