سلک بینک لمیٹڈ کے بورڈ آف ڈائریکٹرز (بی او ڈی) نے پاکستان کے سب سے بڑے کمرشل بینکوں میں سے ایک یونائیٹڈ بینک لمیٹڈ (یو بی ایل) کے ساتھ ممکنہ انضمام کی اصولی منظوری دے دی ہے۔
سلک بینک نے بدھ کے روز پاکستان اسٹاک ایکسچینج (پی ایس ایکس) کو ایک نوٹس میں اس پیش رفت سے آگاہ کیا۔
سلک بینک لمیٹڈ کے بورڈ آف ڈائریکٹرز نے 6 نومبر 2024 کو ہونے والے اپنے اجلاس میں بینکنگ کمپنیز آرڈیننس 162 کی دفعہ 48 کے تحت اسٹیٹ آف بینک آف پاکستان (ایس بی پی) کی جانب سے منظور کی جانے والی اسکیم کے تحت بینک کے یونائیٹڈ بینک لمیٹڈ (یو بی ایل) کے ساتھ ممکنہ انضمام کی اصولی منظوری دے دی ہے۔
بورڈ نے سلک بینک لمیٹڈ کے چیف ایگزیکٹو آفیسر (سی ای او) کو یو بی ایل کی پیش کش کا جائزہ لینے کے لئے مشیروں اور کنسلٹنٹس کی خدمات حاصل کرنے اور اس کے نتائج کو مزید غور و خوض کے لئے بورڈ کو پیش کرنے کا اختیار دیا ہے۔
نوٹس میں کہا گیا ہے کہ ممکنہ انضمام معاہدے کی شرائط، لین دین کی دستاویزات کو حتمی شکل دینے اور تمام ضروری کارپوریٹ اور ریگولیٹری منظوریوں، رضامندی اور اجازت نامے حاصل کرنے سے مشروط ہے۔
اس سے قبل یو بی ایل نے سلک بینک لمیٹڈ کو انضمام کی پیشکش کی تھی جس کا مقصد سلک بینک کو یو بی ایل میں ضم کرنا تھا۔ اس پیشکش کے تحت یو بی ایل نے سلک بینک کے شیئر ہولڈرز کے لیے غور کے طور پر سلک بینک کے ہر 325 عام حصص کے لیے ایک نیا یو بی ایل عام حصص جاری کرنے کی تجویز پیش کی۔
گزشتہ سال اپریل میں یو بی ایل نے اپنے اسٹیک ہولڈرز کو آگاہ کیا تھا کہ ’وہ سلک بینک لمیٹڈ کے ساتھ ممکنہ انضمام کی کوشش کر رہا ہے اور اس حوالے سے تحقیق شروع کرنے کے لیے اسٹیٹ بینک سے اجازت لینے کا ارادہ رکھتا ہے۔‘
اس وقت کہا گیا تھا کہ ممکنہ انضمام مناسب جانچ پڑتال، داخلی اور ریگولیٹری منظوری اور حتمی دستاویزات سے مشروط رہے گا۔
اس کے بعد سلک بینک لمیٹڈ کے بورڈ آف ڈائریکٹرز نے انتظامیہ کو یو بی ایل کے ساتھ ’ممکنہ انضمام‘ کو باضابطہ طور پر آگے بڑھانے کی منظوری دے دی۔