خام تیل کی قیمتوں میں کمی ریکارڈ

خام تیل کی قیمتوں میں بدھ کو دو سیشنز کی بڑھوتری کے بعد 2 فیصد تک کمی واقع ہوئی، کیونکہ امریکی ڈالر اس پیشگوئی پر...
اپ ڈیٹ 06 نومبر 2024

خام تیل کی قیمتوں میں بدھ کو دو سیشنز کی بڑھوتری کے بعد 2 فیصد تک کمی واقع ہوئی، کیونکہ امریکی ڈالر اس پیشگوئی پر مضبوط ہوا کہ ریپبلکن ڈونلڈ ٹرمپ نے امریکی صدارتی انتخاب جیت لیا ہے اورامریکی خام تیل کے ذخائر توقع سے زیادہ بڑھے ہیں۔

برینٹ خام تیل کی قیمت 1.17 ڈالر یا 1.5 فیصد کی کمی سے 74.36 ڈالر فی بیرل رہی جبکہ امریکی ویسٹ ٹیکساس انٹرمیڈیٹ (ڈبلیو ٹی آئی) خام تیل کی قیمت 1.11 ڈالر یا 1.5 فیصد کی کمی سے 70.88 ڈالر فی بیرل رہی۔

آزاد تجزیہ کار ٹینا ٹینگ کا کہنا ہے کہ تیل سمیت اجناس کی قیمتوں پر ڈالر کے بڑھتے ہوئے بوجھ کے علاوہ، ٹرمپ کی صدارت میں ایسی پالیسیاں دیکھنے کو مل سکتی ہیں جو چینی معیشت پر مزید دباؤ ڈال سکتی ہیں، جس کی وجہ سے طلب کمزور ہو سکتی ہے، کیونکہ چین دنیا میں خام تیل کا سب سے بڑا درآمد کنندہ ہے۔

فاکس نیوز نے پیشگوئی کی ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے امریکی صدارتی انتخاب جیت لیا ہے جس میں انہوں نے ڈیموکریٹ کمالا ہیرس کو شکست دی اور چار سال بعد ایک حیران کن سیاسی واپسی کی۔ دیگر میڈیا ادارے ابھی تک اس دوڑ کا نتیجہ جاری نہیں کرسکے ہیں۔

امریکی ڈالر نے اپنے بڑے حریفوں کے مقابلے میں مارچ 2020 کے بعد ایک دن کی سب سے بڑی بڑھوتری کی طرف پیش قدمی کی، کیونکہ ”ٹرمپ ٹریڈز“ کا رجحان زور پکڑرہا ہے۔ مضبوط امریکی ڈالر دیگر کرنسی رکھنے والوں کے لیے تیل جیسی ڈالر سے منسلک اشیاء کو مہنگا بنا دیتا ہے جس سے طلب میں کمی آتی ہے۔

اے این زیڈ ریسرچ کی کموڈٹی اسٹریٹجسٹ سونی کماری نے کہا کہ اگر ٹرمپ جیت جاتے ہیں تو ایرانی تیل پر سخت پابندیوں کے امکانات کی وجہ سے قلیل مدت میں تیل کی مارکیٹ کے لئے یہ پرامید ہے۔

تاہم، طویل مدتی میں یہ منفی بھی ثابت ہو سکتا ہے، کیونکہ ٹرمپ کی پالیسیاں امریکی تیل اور گیس کی صنعت کی حمایت کریں گی، جبکہ تجارتی تحفظات کے باعث طلب میں کمی کا امکان ہے۔

امریکی پٹرولیم انسٹی ٹیوٹ کے اعداد و شمار سے ظاہر ہوتا ہے کہ امریکی خام تیل کے انونٹریز میں پیش گوئی سے زیادہ اضافہ ہوا ہے، جس کے بعد سینئر مارکیٹ تجزیہ کار فلپ نووا نے ایک نوٹ میں کہا کہ بدھ کو طلب کے کمزور سگنلز نے تیل کی قیمتوں پر بھی اثر ڈالا۔

مارکیٹ ذرائع نے امریکی پٹرولیم انسٹی ٹیوٹ کے اعدادوشمار کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ یکم نومبر کو ختم ہونے والے ہفتے کے دوران امریکی خام تیل کے ذخائر میں 3.13 ملین بیرل کا اضافہ ہوا، جو رائٹرز کے سروے میں پیش گوئی کردہ 1.1 ملین بیرل سے زیادہ ہے۔

ذرائع کے مطابق پٹرول انونٹریز میں 928,000 بیرل کی کمی واقع ہوئی ہے، جو زیادہ تر سروے کے مطابق ہےاور ڈسٹیلیٹ اسٹاک میں 852،000 بیرل کی کمی واقع ہوئی ہے۔

دریں اثنا، امریکی خلیج میکسیکو میں تیل اور گیس پیدا کرنے والوں نے سمندری طوفان کے موسم کے آخر میں سمندری علاقوں کو خطرے میں ڈالنے سے پہلے پیداوار بند کرنا شروع کر دی ہے اور کارکنوں کو واپس بلانا شروع کر دیا ہے، کیونکہ ٹراپیکل طوفان رافیل بدھ کی صبح تک کیٹیگری 1 کا طوفان بننے کی پیش گوئی کی گئی ہے۔

Read Comments