پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی زیرقیادت اپوزیشن کی جانب سے ہنگامہ آرائی کے بعد قومی اسمبلی کا اجلاس غیر معینہ مدت کے لیے ملتوی کر دیا گیا۔
پی ٹی آئی کی جانب سے یہ ہنگامہ اس وقت سامنے آیا ہے جب پیر کو قومی اسمبلی اور سینیٹ نے مسلح افواج کے سربراہان کی مدت ملازمت میں توسیع اور سپریم کورٹ کے ججوں کی تعداد میں اضافے سے متعلق بل منظور کیے تھے۔
آج اجلاس کے آغاز پر، اپوزیشن لیڈر عمر ایوب خان، جو پی ٹی آئی کی زیر قیادت اپوزیشن کی نمائندگی کر رہے تھے، نے بلز منظور کیے جانے پر تنقید کی اور اسے ”شرمناک واقعہ“ قرار دیا۔
ڈپٹی اسپیکر مراد غلام مصطفی شاہ نے مداخلت کی اور پی ٹی آئی کے رکن قومی اسمبلی کے ریمارکس ریکارڈ سے نکالنے کا حکم دیا۔
بعد میں، آزاد ایم این اے اورنگزیب خان کھچی، جو پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ قانون ساز ہیں اور جنہوں نے پارٹی کے مؤقف کے خلاف 26 ویں آئینی ترمیم کے حق میں ووٹ دیا تھا، ایوان میں آئے اور پی ٹی آئی کی طرف سے عائد الزامات کا جواب دیا کہ انہوں نے ووٹ ڈالنے کے بدلے پیسے لیے تھے۔
انہوں نے کہا کہ میں نے کوئی رشوت نہیں لی، انہوں نے پی ٹی آئی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی نے جب میرے خلاف الیکشن لڑا تھا تو اس کے امیدوار نے صرف 2500 ووٹ لیے تھے اور میں 90 ہزار ووٹ لیکر جیتا۔
اورنگزیب کھچی نے جب بات کرنا شروع کی تو پی ٹی آئی کے اراکین اسمبلی نے احتجاجا اپنی میزیں بجانا شروع کردیں۔
جس کے بعد اجلاس غیر معینہ مدت کے لیے ملتوی کر دیا گیا۔
پیر کو وزیر دفاع خواجہ آصف نے قومی اسمبلی میں بل پیش کیا جس کے تحت آرمی چیف، چیف آف دی نیول اسٹاف اور چیف آف دی ایئر اسٹاف کی مدت ملازمت تین سال سے بڑھا کر پانچ سال کردی جائے گی۔
بار بار درخواستوں کے باوجود اسپیکر قومی اسمبلی نے اپوزیشن رہنما عمر ایوب یا پی ٹی آئی کے چیئرمین گوہر علی خان کو بل پر بولنے کی اجازت نہیں دی اور بعد ازاں اکثریتی ووٹوں سے بل کی منظوری کا اعلان کیا۔
پاکستان آرمی (ترمیمی) بل، 2024 کی شق 4 کے مطابق ایکٹ کے تحت بنائے گئے قواعد و ضوابط کے تحت کسی جنرل کے لئے مقرر کردہ ریٹائرمنٹ کی عمر اور سروس کی حدود کا اطلاق چیف آف آرمی اسٹاف پر اس کی تقرری ، دوبارہ تعیناتی / یا توسیع کی مدت کے دوران نہیں ہوگا۔ اس مدت کے دوران چیف آف آرمی اسٹاف پاک فوج میں جنرل کی حیثیت سے خدمات انجام دیتے رہیں گے۔
پاکستان ایئر فورس (ترمیمی) بل 2024 اور پاکستان نیوی (ترمیمی) بل 2024 کے مطابق آرمی چیف کے لیے جو تقرری، ریٹائرمنٹ، سروس کی مدت اور توسیع کا طریقہ کار اوپر بیان کیا گیا ہے وہی طریقہ نیول اور ایئر فورس کے سربراہوں کے لیے بھی اپنایا جائے گا۔ ان ترامیم کے تحت آرمی چیف ، پاک فضائیہ اور نیوی کے سربراہان کی مدت ملازمت پانچ سال تک بڑھا دی جائے گی اور تینوں مسلح افواج کے سربراہان کی سروس کی مدت کو تین سے بڑھا کر پانچ سال تک یکساں کر دیا جائے گا۔