پولیس اور اسپتال حکام نے بتایا کہ منگل کو پاکستان کے تجارتی مرکز کراچی میں دو چینی شہریوں پر فائرنگ کی گئی جس کے نتیجے میں وہ زخمی ہو گئے، یہ واقعہ ایسے وقت میں پیش آیا ہے جب چین نے اپنے شہریوں کی حفاظت کیلئے سخت حفاظتی اقدامات کا مطالبہ کیا ہے۔
سینئر سپرنٹنڈنٹ آف پولیس فیضان علی نے بتایا کہ دو چینی شہریوں کو گولی ماری گئی ہے تاہم انہوں نے مزید تفصیلات نہیں بتائیں۔
جنوبی بندرگاہی شہر میں واقع لیاقت نیشنل اسپتال کے ترجمان نے بتایا کہ وہ چینی شہریوں کا علاج کررہے ہیں جن میں سے ایک کی حالت تشویشناک ہے۔
فوری طور پر یہ واضح نہیں ہوسکا کہ اس حملے کا ذمہ دار کون ہے یا عسکریت پسندوں کا ہاتھ ہے، یہ ایسا حملہ ہے جو چین کو پاکستان سے اپنے شہریوں کی حفاظت کے لیے زیادہ سخت حفاظتی اقدامات کرنے کی اپیل کرنے پر مجبور کررہا ہے۔
واضح رہے کہ چینی انجینئرز پاکستان میں متعدد منصوبوں پر کام کر رہے ہیں، بیجنگ نے سی پیک کے تحت بنیادی ڈھانچے میں 65 ارب ڈالر سے زائد کی سرمایہ کاری کی ہے، جو کہ اس کے وسیع بیلٹ اینڈ روڈ اقدام کا حصہ ہے۔
چینی شہریوں پر پاکستان میں پہلے بھی کئی حملے ہوچکے ہیں۔
یاد رہے کہ اکتوبر میں کراچی ائرپورٹ کے قریب ہونے والے بم دھماکے میں دو چینی انجینئرز مارے گئے تھے جس کی ذمہ داری بلوچ لبریشن آرمی (بی ایل اے) نے قبول کی تھی۔