پاکستان میں ایک ایمبیڈڈ فنانس پلیٹ فارم نیم نے جنوبی افریقہ میں قائم ڈی این آئی گروپ سے 4 ملین ڈالر کی اضافی کریڈٹ سہولت حاصل کی ہے، جو 32 ممالک میں کام کرنے والی ایک عالمی سرمایہ کاری فرم اور نیم کا موجودہ شراکت دار/سرمایہ کار ہے۔
ایک بیان کے مطابق یہ کریڈٹ سہولت کراچی سے تعلق رکھنے والے اسٹارٹ اپ نیم کو پاکستان بھر میں پےمینو کو وسعت دینے میں سہولت فراہم کرے گی۔
یہ شراکت داری پاکستان کی تنخواہ دار افرادی قوت کی مالی فلاح و بہبود کو فروغ دینے میں ایک اہم قدم ہے۔
نیم نے کہا ہے کہ پاکستان میں 60 ملین سے زائد افرادی قوت کے ساتھ، ضروری شعبوں میں کام کرنے والے بہت سے افراد کو تنخواہوں کے درمیان کافی مالی دباؤ کا سامنا کرنا پڑتا ہے اور مدد کے لیے مالی ٹولز کی کمی ہوتی ہے۔
اسٹارٹ اپ کا ماننا ہے کہ پے مینو شریعت کے مطابق متبادل پیش کرتا ہے۔ بیان میں کہا گیا کہ ’ملازمین کو اپنی تنخواہ کا 50 فیصد تک جب انہیں سب سے زیادہ ضرورت ہو تو نیم پے مینو قرض سے پاک سروس فراہم کرتا ہے تاکہ تنخواہ سے پہلے مالی خلا کو پر کیا جا سکے۔
ڈی این آئی گروپ کے چیف اسٹریٹجی آفیسر زیاد مانی نے کہا کہ نیم پے مینو میں ہماری سرمایہ کاری مالیاتی شمولیت کے ہمارے بنیادی اصولوں اور بامعنی تبدیلی لانے کے لئے مؤثر حمایت کے ساتھ مطابقت رکھتی ہے۔ “ہم اس منفرد حل کو بڑھانے میں نیم کی حمایت کرنے پر بہت خوش ہیں جو لوگوں کو براہ راست فائدہ پہنچاتا ہے۔
نیم کا ماننا ہے کہ پاکستان میں گزشتہ ایک سال کے دوران سرمایہ کاری کے بہاؤ میں سست روی کے باوجود تازہ ترین فنڈنگ سے پاکستان کی مارکیٹ میں غیر ملکی سرمایہ کاروں کے اعتماد کی تجدید ہوئی ہے۔
نیم کے شریک بانی نعیم زمیندار نے کہا کہ ڈی این آئی گروپ کی شراکت داری اور سرمایہ کاری، جو عالمی مہارت کے حامل تجربہ کار آپریٹرز کی ایک ٹیم ہے، ہماری مارکیٹ کی صلاحیت کا ایک مضبوط ثبوت ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ یہ نیم پے مینو ٹیم کی مضبوط عملدرآمد کی صلاحیتوں اور سب سے بڑھ کر پاکستان میں کاروباری اداروں اور لوگوں کے لئے مالیاتی بہبود کو بااختیار بنانے کے ہمارے مشترکہ وژن پر ان کے اعتماد کو ظاہر کرتا ہے۔
اسٹارٹ اپ نے کہا کہ یہ اسٹریٹجک سرمایہ کاری نہ صرف سب کیلئے مالی بہبود کے نیم کے مشن کی حمایت کرتی ہے بلکہ مارکیٹ کو پسماندہ طبقوں کے لئے اخلاقی اور جامع مالیاتی حل کی بڑھتی ہوئی اہمیت کا بھی اشارہ دیتی ہے۔
جون 2023 میں ڈی این آئی گروپ نے اسٹریٹجک شراکت داری کے حصے کے طور پر نیم میں 1 ملین ڈالر کی سرمایہ کاری کی، جس کا مقصد ”ایمبیڈڈ فنانس اسپیس میں جدت طرازی اور ترقی کو فروغ دینا“ اور ”پاکستان میں مالیاتی منظر نامے کو تبدیل کرنا“ تھا۔