رواں سال پاکستان کیلئےایشیائی ترقیاتی بینک (اے ڈی بی) کے 7 جب کہ آئندہ سال 16منصوبے ترتیب دیئے گئے ہیں جو کہ پاکستان کے ساتھ وسیع اور بامعنی شراکت داری کا حصہ ہیں۔
ان خیالات کا اظہار پاکستان میں ایشیائی ترقیاتی بینک کی نئی کنٹری ڈائریکٹر ایما فین نے وفاقی وزیر خزانہ و محصولات سینیٹر محمد اورنگزیب سے ملاقات کے دوران کیا۔
اے ڈی بی پاکستان کے ڈپٹی کنٹری ڈائریکٹر اسد علیم نے بھی اجلاس میں شرکت کی۔
محمد اورنگزیب نے ایما فین کی پاکستان میں تعیناتی کا خیر مقدم کیا اور امید ظاہر کی کہ ان کے دور میں پاکستان اور ایشیائی ترقیاتی بینک کے درمیان طویل مدتی شراکت داری مزید بڑھے گی اور بینک پاکستان کے ترقیاتی ایجنڈے کی حمایت میں اہم کردار ادا کرتا رہے گا۔
وفاقی وزیر نے انہیں معیشت کی صورتحال اور ایس او ایز، ٹیکسیشن، توانائی اور دیگر شعبوں میں جاری اصلاحات کے بارے میں بھی آگاہ کیا تاکہ ان شعبوں کی گورننس، کارکردگی اور استحکام کو بہتر بنایا جاسکے۔ ایما فین نے معیشت کے مختلف شعبوں میں کی جانے والی اصلاحات کو سراہتے ہوئے وفاقی وزیر کو بتایا کہ ایشیائی ترقیاتی بینک پاکستان کے لیے ایک نئی کنٹری پارٹنرشپ حکمت عملی پر کام کررہا ہے جس میں موسمیاتی تبدیلی، معاشی ترقی اور خوشحالی جیسے اہم شعبوں پر توجہ دی جائے گی۔
انہوں نے وفاقی وزیر کو ایشیائی ترقیاتی بینک کے پورٹ فولیو میں سرمایہ کاری، پاکستان میں اس کے جاری اور آئندہ منصوبوں، معاشی اصلاحات، سماجی و اقتصادی ترقی، غربت کے خاتمے، موسمیاتی تبدیلی کے ساتھ ملک کیلئے پالیسی پر مبنی فنڈنگ اور بجٹ سپورٹ کے لیے بینک کی معاونت سے آگاہ کیا۔
انہوں نے کہا کہ ایشیائی ترقیاتی بینک کے رواں سال پاکستان کے لئے سات منصوبے ہیں اور پاکستان کے ساتھ وسیع اور بامعنی شراکت داری اور تعاون کے حصے کے طور پر اگلے سال کے لئے 16 منصوبوں کی منصوبہ بندی کی گئی ہے۔
انہوں نے وفاقی وزیر کو مختلف شعبوں کے لیے بینک کی جانب سے شروع کیے جانے والے منصوبوں کے بارے میں بھی آگاہ کیا جن میں غربت کے خاتمے کے لیے مالی امداد، جاری ایس او ای اور ایس ایم ای اصلاحات، ٹرانسفارمر اور گرڈ کی سطح پر اسمارٹ میٹرز کی تنصیب کے لیے بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کی معاونت، قبل از وقت فلڈ وارننگ سسٹم کا قیام اور ایف بی آر میں ڈیجیٹلائزیشن مہم شامل ہیں۔
کاپی رائٹ بزنس ریکارڈر، 2024