آئل اینڈ گیس ایکسپلوریشن فرم پاکستان پیٹرولیم لمیٹڈ (پی پی ایل) کو سوئی گیس فیلڈ پر 10 سال کے لیے ڈیولپمنٹ اینڈ پروڈکشن لیز (ڈی اینڈ پی ایل) کی منظوری مل گئی ہے۔
ملک میں قدرتی گیس فراہم کرنے والے اہم ادارے ای اینڈ پی نے پیر کے روز پاکستان اسٹاک ایکسچینج (پی ایس ایکس) کو اپنے نوٹس میں اس پیش رفت سے آگاہ کیا۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ ہمیں یہ بتاتے ہوئے خوشی ہے کہ مجاز اتھارٹی نے کمپنی کو سوئی گیس فیلڈ پر ڈی اینڈ پی ایل (100 فیصد ورکنگ انٹرسٹ) دینے کی منظوری دی ہے، جو 455.80 مربع کلومیٹر کے رقبے پر محیط ہے، جو یکم جون 2015 سے 31 مئی 2025 تک پاکستان آن شور پیٹرولیم (ایکسپلوریشن اینڈ پروڈکشن) رولز 2013 کے مطابق 10 سال کی مدت کے لیے ہوگا۔
واضح رہے کہ بلوچستان کے علاقے ڈیرہ بگٹی میں واقع سوئی گیس فیلڈ میں ملک کا سب سے بڑا گیس کمپریسر اسٹیشن اور پیوریفکیشن پلانٹ نصب ہے۔
وقت کے ساتھ ساتھ ذخائر میں کمی کے باوجود سوئی گیس فیلڈ پاکستان میں قدرتی گیس پیدا کرنے والے سب سے بڑے شعبوں میں سے ایک ہے۔
دریں اثنا پی پی ایل نے پیر کو بتایا کہ سوئی مائننگ کی اصل لیز 60 سال مکمل ہونے کے بعد 2015 میں ختم ہوگئی تھی اور کمپنی نے قواعد کے رول 30 (اے) کے تحت سوئی فیلڈ پر ڈی اینڈ پی ایل دینے کے لئے ڈائریکٹر جنرل پیٹرولیم کنسیشنز (ڈی جی پی سی) کو درخواست جمع کرائی تھی۔
30 ستمبر 2024 ء تک لیز ایکسٹینشن بونس، پروڈکشن بونس اور سوشل ویلفیئر/ٹریننگ کی ذمہ داریوں کی مد میں مجموعی ذمہ داری 52.5 ارب روپے ہے۔ اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) کی جانب سے منظور شدہ ادائیگی کے شیڈول کے مطابق یہ ذمہ داری اور مستقبل کی مدت کے لیے ذمہ داریاں مئی 2025 تک ادا کی جائیں گی۔
پی پی ایل نے بتایا کہ قواعد کے تحت ڈی اینڈ پی ایل توسیع کا اہل ہے اور سوئی فیلڈ سے معاشیات اور کمرشل پیداوار کو دیکھتے ہوئے کمپنی قواعد کے مطابق لیز کی مدت میں توسیع کا ارادہ رکھتی ہے۔
کمپنی اب ڈی اینڈ پی ایل اور پیٹرولیم کنسیشن ایگریمنٹ (پی سی اے) میں داخل ہوگی جس کے تحت وہ وفاقی حکومت کی جانب سے منظور کردہ اپنی مالی ذمہ داریاں ادا کرسکے گی اور قواعد کے مطابق ڈی اینڈ پی ایل میں مزید توسیع حاصل کرے گی۔
گزشتہ ماہ ای اینڈ پی نے پنجاب کے پوٹھوار علاقے میں واقع ایک نئے ترقیاتی کنویں، آدھی ساؤتھ-9 کنویں سے ہائیڈرو کاربن کی پیداوار شروع کرنے کا اعلان کیا تھا۔
کمپنی کے تازہ ترین مالی نتائج کے مطابق 30 ستمبر 2024 کو ختم ہونے والی سہ ماہی کے دوران پی پی ایل کا بعد از ٹیکس منافع (پی اے ٹی) تقریبا 24 فیصد کم ہوکر 22.69 ارب روپے رہا۔
ای اینڈ پی نے 30 جون 2025 کو ختم ہونے والے سال کے لئے 2 روپے فی حصص یعنی عام حصص پر 20 فیصد اور کنورٹیبل ترجیحی حصص پر 2 روپے فی حصص یعنی 20 فیصد عبوری نقد منافع کی بھی منظوری دی۔