پاکستان اسٹاک ایکسچینج (پی ایس ایکس) میں جمعرات کو مسلسل دوسرے روز بھی منافع حاصل کرنے والوں کا غلبہ جاری رہا جس کے نتیجے میں کے ایس ای 100 انڈیکس میں 1320 پوائنٹس کی کمی ریکارڈ کی گئی۔
کے ایس ای 100 نے کاروبار کا آغاز کچھ حدتک خریداری کے ساتھ کیا اور انٹرا ڈے کی بلند ترین سطح 90,700.23 پر پہنچ گیا۔
تاہم سرمایہ کاروں نے جلد ہی منافع حاصل کرنے کا انتخاب کیا اور فروخت کی دوڑ نے انڈیکس کو منفی زون میں دھکیل دیا۔
کاروبار کے اختتام پر بنچ مارک انڈیکس 1319.80 پوائنٹس یا 1.46 فیصد کی کمی سے 88,966.76 پر بند ہوا۔
بروکریج ہاؤس اسماعیل اقبال سیکورٹیز نے اپنی پوسٹ مارکیٹ رپورٹ میں کہا کہ ایکوٹی مارکیٹ آج منفی نوٹ پر بند ہوئی جس کی بنیادی وجہ منافع حاصل کرنا تھا، کاروباری سیشن کے بیشتر حصے میں انڈیکس منفی زون میں رہا سیشن کے آخری نصف حصے میں پوائنٹس کی نمایاں کمی ہوئی۔
ایک اور بروکریج ہاؤس ٹاپ لائن سیکیورٹیز نے کہا کہ بدھ کے روز ٹی بل کی نیلامی میں کمی کی وجہ سے منافع میں اضافہ دیکھا گیا جس کی وجہ افواہوں پر خریداری اور خبریں سامنے آنے پر فروخت ہوسکتی ہے۔
جمعرات کے سیشن کے دوران ایم سی بی، ایچ بی ایل، ایم ای بی ایل، اینگرو اور ای ایف ای آر ٹی کے انڈیکس میں 551 پوائنٹس کی کمی کا سبب بنے۔
ٹاپ لائن نے کہا کہ ماہانہ بنیادوں پر کے ایس ای 100 انڈیکس میں اکتوبر کے دوران مارکیٹ میں تیزی کی وجہ سے 9.68 فیصد اضافہ ہوا، جس کی وجہ ادارہ جاتی خریداری، کارپوریٹ آمدنی کے بہتر نتائج اور آئندہ مانیٹری پالیسی کے اعلان میں شرح سود کم ہونے کی توقعات ہیں۔
مانیٹری پالیسی کمیٹی کا اگلا اجلاس 4 نومبر 2024 کو ہوگا جس میں تجزیہ کاروں کو اہم پالیسی ریٹ میں بڑی کٹوتی کی توقع ہے۔
یاد رہے کہ بدھ کے روز بھی منافع کے حصول سے سیشن کے دوران ملنے والی تیزی ختم ہوگئی تھی اور کے ایس ای 100 کے حصص 577.52 پوائنٹس کی کمی کے ساتھ بند ہوئے۔
اس سے قبل حالیہ ہفتوں میں پی ایس ایکس میں تیزی کی رفتار برقرار رہی تھی، جس کی وجہ مضبوط کارپوریٹ نتائج تھے، جس کے بارے میں ماہرین کا کہنا ہے کہ اس سے سرمایہ کاروں کے اعتماد میں اضافہ ہوا ہے۔
پاکستان کی سب سے بڑی انڈیپنڈنٹ پاور پروڈیوسر (آئی پی پی) حب پاور کمپنی لمیٹڈ (حبکو) ملک بھر میں الیکٹرک وہیکل (ای وی) چارجنگ انفراسٹرکچر تیار کرنے کے لیے حبکو گرین (پرائیویٹ) لمیٹڈ کے نام سے ایک وینچر قائم کرنے کے عمل میں ہے۔
آئی پی پی نے جمعرات کو پاکستان اسٹاک ایکسچینج (پی ایس ایکس) کو جاری کردہ اپنی سہ ماہی رپورٹ میں اس پیش رفت سے آگاہ کیا۔
شیل پاکستان لمیٹڈ (ایس ایچ ای ایل) کے بورڈ آف ڈائریکٹرز (بی او ڈی) نے کمپنی کا نام تبدیل کرکے مجوزہ ’وافی انرجی پاکستان لمیٹڈ‘ کرنے کی منظوری دے دی۔
شیل کی جانب سے جاری کردہ ایک نوٹس کے مطابق وافی انرجی ہولڈنگ لمیٹڈ (وافی) کی جانب سے ایس ای ایل کے اضافی 22,165,837 عام حصص کے حصول کے بعد یہ پیش رفت سامنے آئی ہے، جو کمپنی کے کل جاری کردہ حصص کے سرمائے کا تقریبا 10.36 فیصد ہے۔
عالمی سطح پر جمعرات کے روز ایشیائی حصص کی قیمتوں میں کمی دیکھنے میں آئی کیونکہ چپ سیکٹر کے حصص میں وال اسٹریٹ کے شراکت داروں اور فیس بک کے مالک میٹا پلیٹ فارمز نے مصنوعی ذہانت کے اخراجات میں اضافے کا انتباہ دیا۔
جاپان کے نکی حصص کی اوسط میں 0.5 فیصد کی کمی واقع ہوئی۔
جنوبی کوریا کا کوسپی انڈیکس 1.3 فیصد گر گیا۔
شمالی کوریا نے جمعرات کے روز ملک کے مشرقی ساحل کے قریب سمندر میں بین البراعظمی بیلسٹک میزائل کا تجربہ کرکے علاقائی تناؤ کو بڑھا دیا ہے۔
ہانگ کانگ کے ہینگ سینگ میں 0.2 فیصد اضافہ ہوا لیکن مین لینڈ چینی بلیو چپس میں 0.7 فیصد کمی واقع ہوئی۔
اسرائیل اور حزب اللہ کے درمیان ممکنہ جنگ بندی معاہدے کی امیدوں کی وجہ سے جمعرات کو خلیج کی بیشتر بڑی سسٹاک مارکیٹوں میں ابتدائی کاروبار کے دوران تیزی دیکھی گئی۔
لبنان کے وزیر اعظم نے بدھ کے روز امید ظاہر کی ہے کہ اسرائیل کے ساتھ جنگ بندی کے معاہدے کا اعلان چند دنوں کے اندر کیا جائے گا کیونکہ اسرائیل کے سرکاری نشریاتی ادارے نے معاہدے کا مسودہ شائع کیا ہے جس میں ابتدائی طور پر 60 دن کی جنگ بندی کا بتایا گیا ہے۔
غزہ میں جنگ بندی کے خاتمے کے لیے اسی طرح کی سفارتی مہم کے ساتھ لبنان کے لیے جنگ بندی پر زور دیا جا رہا ہے۔ سعودی عرب کے بینچ مارک اسٹاک انڈیکس میں 0.2 فیصد اضافہ ہوا، اے سی ڈبلیو اے پاور کمپنی نے 3.9 فیصد اور ایلومینیم مصنوعات بنانے والی کمپنی التاثیر گروپ نے 0.2 فیصد اضافہ کیا۔
ریاض ایئر نے بدھ کے روز کہا ہے کہ اس نے 60 ایئربس نیرو باڈی اے 321 فیملی جیٹ طیاروں کا آرڈر دیا ہے کیونکہ وہ 2025 میں آپریشن شروع کرنے کی تیاری کر رہی ہے۔
دبئی کے مین شیئر انڈیکس میں 0.1 فیصد اضافہ ہوا جبکہ امارات سینٹرل کولنگ سسٹمز کارپوریشن میں 2.4 فیصد اضافہ ہوا۔
قطری بینچ مارک میں 0.4 فیصد اضافہ ہوا جس کا مرکزی کردار پیٹرو کیمیکل بنانے والی کمپنی انڈسٹریز قطر میں 1.9 فیصد اضافہ ہوا۔
دریں اثنا انٹربینک مارکیٹ میں امریکی ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر میں 0.02 فیصد کمی واقع ہوئی اور روپیہ 6 پیسے گرنے کے بعد 277 روپے 85 پیسے پر بند ہوا۔
آل شیئر انڈیکس پر حجم بدھ کے روز 614.56 ملین سے کم ہو کر 546.27 ملین رہ گیا۔
حصص کی مالیت گزشتہ سیشن کے 27.34 ارب روپے سے گھٹ کر 24.12 ارب روپے رہ گئی۔
کے الیکٹرک لمیٹڈ 73.62 ملین شیئرز کے ساتھ سب سے آگے، بی او پنجاب 42.67 ملین شیئرز کے ساتھ دوسرے اور ورلڈ کال ٹیلی کام 25.90 ملین شیئرز کے ساتھ تیسرے نمبر پر رہی۔
جمعرات کو 437 کمپنیوں کے حصص کا کاروبار ہوا جن میں سے 137 کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں اضافہ، 240 میں کمی جبکہ 60 میں استحکام رہا۔