پاکستان اور قطر نے جمعرات کو علاقائی اور عالمی مسائل پر بات چیت کی اور دونوں ممالک کے درمیان دو طرفہ تعلقات کو مزید مستحکم کرنے کے طریقوں پر غور کیا۔
وزیراعظم شہباز شریف نے آج دوحہ میں قطر کے وزیراعظم شیخ محمد بن عبدالرحمٰن الثانی سے ملاقات کی۔
ریڈیو پاکستان کے مطابق ملاقات کے دوران فریقین نے دوطرفہ تعلقات کو مزید مستحکم کرنے کے طریقوں پر تبادلہ خیال کیا، خاص طور پر تجارت، سرمایہ کاری، توانائی اور ثقافتی تبادلے جیسے شعبوں میں تعاون بڑھانے پر توجہ مرکوز کی۔
انہوں نے کہا کہ ان کے دورہ قطر سے دوستی، باہمی احترام اور تعاون کے مضبوط رشتے مزید مضبوط ہوں گے اور دونوں ممالک کو باہمی فائدے بھی حاصل ہوں گے۔
قطری وزیراعظم نے خطے میں پاکستان کی اسٹریٹجک اہمیت پر روشنی ڈالی اور معاشی ترقی و علاقائی استحکام کے قطر کے وژن کے مطابق پاکستان کے ساتھ تعلقات کو مضبوط بنانے کے لئے اپنے جوش و خروش کا اظہار کیا۔
فریقین نے افہام و تفہیم کو فروغ دینے، تعاون کو فروغ دینے اور ترقی کے لئے نئے شعبوں کی نشاندہی کے لئے اعلی سطح تبادلوں کو جاری رکھنے کی اہمیت پر اتفاق کیا۔
وزیراعظم بدھ کو قطر پہنچے اور ان کا استقبال قطر کے وزیر مملکت محمد بن عبدالعزیز الخلفی، پاکستان کے سفیر اور دیگر سفارتی عملے نے کیا۔
دوحہ پہنچنے کے بعد وزیر اعظم شہبازشریف نے اپنے ایکس پر لکھا کہ امیر قطر شیخ تمیم بن حمد الثانی کی دعوت پر دوحہ پہنچا ہوں۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر اپنے پیغام میں وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ اس خصوصی دورے کے دوران میں قطری قیادت کے ساتھ برادرانہ تعلقات کو مزید فروغ دینے کے لیے مفید تبادلہ خیال کا منتظر ہوں۔
ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق قطر انویسٹمنٹ اتھارٹی اور قطر بزنس مین ایسوسی ایشن کے وفود پاکستان میں سرمایہ کاری کے مواقع تلاش کرنے کے لیے وزیراعظم سے ملاقات کریں گے۔
اعلامیے میں مزید کہا گیا ہے کہ وزیراعظم آج ثقافتی نمائش ”منظر: آرٹ اینڈ آرکیٹیکچر ان پاکستان 1940 سے اب تک“ کا افتتاح بھی کریں گے۔
اس نمائش میں پاکستان کے شاندار ثقافتی اور تعمیراتی ورثے کو اجاگر کیا جائے گا اور پاکستان اور قطر کے عوام کے درمیان گہرے روابط کو اجاگر کیا جائے گا۔
قبل ازیں باخبر ذرائع نے بزنس ریکارڈر کو بتایا تھا کہ وزارت خارجہ اور خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل (ایس آئی ایف سی) وزیراعظم شہباز شریف کے دورہ قطر کے ایجنڈے کو حتمی شکل دے رہے ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیراعظم قطری حکومت سے ایل این جی کارگو کی تعداد کم کرنے، سرمایہ کاری کو راغب کرنے کے لیے تاجروں سے ملاقاتیں کرنے، توانائی شعبے میں ریاستی سطح پر سرمایہ کاری اور آئندہ نجکاری کے لین دین میں شرکت کی درخواست کریں گے۔