پی آئی اے نجکاری: بلیو ورلڈ سٹی کا کم ازکم 85.03 ارب روپے کی بولی لگانے سے انکار، 10 ارب کی پیشکش برقرار

  • پی آئی اے کی نجکاری کا عمل صرف ایک بولی کے ساتھ اختتام پذیر
  • فیصلے کا اختیار نجکاری کمیشن کے پاس ہے
اپ ڈیٹ 31 اکتوبر 2024

بلیو ورلڈ سٹی نے نجکاری کمیشن کی جانب سے طے گئی 85.03 ارب روپے کی کم از کم بولی لگانے سے انکار کردیا ہے اور پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائنز (پی آئی اے) میں حصص کے لیے 10 ارب روپے کی اپنی اصل پیشکش پر قائم ہے جس سے قومی ایئر لائن کی نجکاری کی بولی کا عمل ختم ہو گیا۔

قواعد و ضوابط سے ظاہر ہوتا ہے کہ بلیو ورلڈ سٹی کو سب سے زیادہ بولی لگانے والی کمپنی قرار دینے یا بولی کا عمل منسوخ کرنے کا معاملہ اب نجکاری کمیشن کے پاس ہے۔

رئیل اسٹیٹ ڈیولپمنٹ کمپنی، جو قومی ایئر لائن کے لیے بولی لگانے والی واحد کمپنی تھی، نے 10 ارب روپے کی بولی جمع کرائی جس کے بعد اسے نجکاری کمیشن کی جانب سے معیاری بولی یعنی کم از کم بولی لگانے کیلئے 30 منٹ کا وقت دیا گیا۔

تاہم وقفے کے بعد بلیو ورلڈ سٹی کے ایک نمائندے نے بتایا کہ کمپنی نے قدر و قیمت کے اندازے کے بعد ہی بولی لگائی ہے۔

اس سے قبل پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائنز (پی آئی اے) کی نجکاری کے لیے بولی لگانے کا عمل جمعرات کو سرینا ہوٹل میں شروع ہوا جب نجکاری کمیشن نے بزنس ریکارڈر کو تصدیق کی کہ رئیل اسٹیٹ گروپ بلیو ورلڈ سٹی کے کنسورشیم نے واحد بولی جمع کرائی ہے۔

بولیاں دوپہر ڈیڑھ بجے جمع کرائی جانی تھیں۔ دیگر گروپس نے ’ارنسٹ منی‘ جمع کرانے سے گریز کیا، اس لیے وہ بولی جمع کرانے کے اہل نہیں تھے۔

واحد بولی شام 6 بج کر 35 منٹ پر جمع کرائی گئی اور بلیو ورلڈ سٹی نے پی آئی اے میں حصص کے لیے 10 ارب روپے کی پیشکش کی۔

قبل ازیں بزنس ریکارڈر نے بتایا تھا کہ نجکاری کا پورا عمل ریگولیٹری گائیڈ لائنز اور قانونی تقاضوں پر سختی سے عمل کرے گا۔

تاہم ممکنہ خریداروں کی جانب سے نئی شرائط خاص طور پر ائرلائن کے ملازمین سے متعلق سامنے آئی ہیں ۔

واضح رہے کہ پی آئی اے میں حصص کے لیے 6 گروپس کو شارٹ لسٹ کیا گیا تھا جن میں ائر بلیو لمیٹڈ، عارف حبیب کارپوریشن لمیٹڈ، ائر عربیہ کی فلائی جناح، وائی بی ہولڈنگز پرائیویٹ، پاک ایتھنول پرائیویٹ اور رئیل اسٹیٹ کنسورشیم بلیو ورلڈ سٹی شامل ہیں۔

تاہم بلومبرگ نے منگل کو اپنی رپورٹ میں بتایا کہ حکومت کو قومی ائرلائن میں حصص کے لیے کل چھ گروپس میں سے صرف ایک بولی موصول ہوئی ۔

بدھ کو اس بات کی تصدیق کی گئی کہ پاکستانی رئیل اسٹیٹ ڈیولپمنٹ کمپنی بلیو ورلڈ سٹی ملک کی قومی ائر لائن میں حصص کے لیے واحد بولی دہندہ ہے۔

بلیو ورلڈ سٹی کے چیئرمین سعد نذیر نے رائٹرز کو ایک ٹیکسٹ پیغام میں تصدیق کی کہ ان کی کمپنی حتمی بولی کے عمل میں داخل ہونے والی واحد کمپنی ہے، تاہم انہوں نے جمع کرائی گئی رقم ظاہر کرنے سے انکار کردیا۔

بلیو ورلڈ سٹی میں ایک کنسورشیم ہے جس میں بلیو ورلڈ ایوی ایشن اور آئی آر آئی ایس کمیونیکیشن لمیٹڈ شامل ہیں۔ یہ گروپ اسلام آباد ائرپورٹ کے آپریشنز کے حصول پر بھی غور کر رہا ہے جسے حکومت آؤٹ سورس کرنے پر غور کررہی ہے۔

اس سے قبل اسلام آباد نے کہا تھا کہ وہ بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کی جانب سے 37 ماہ سے جاری 7 ارب ڈالر کے بیل آؤٹ پیکج میں اصلاحات کے حصے کے طور پر قرضوں کے بوجھ تلے دبی ائر لائن میں 51 سے 100 فیصد حصص کی نجکاری کررہا ہے ۔

تاہم، کافی تاخیر کے بعد، جب ممکنہ بولی دہندگان نے نجکاری کے مختلف پہلوؤں پر متعدد خدشات اٹھائے، یہ عمل سخت نگرانی میں انجام دیا جائے گا۔

Read Comments