وزارت خزانہ کی اکتوبر میں شرح مہنگائی 6 سے 7 فیصد رہنے کی پیشگوئی

30 اکتوبر 2024

فنانس ڈویژن نے بدھ کے روز پیش گوئی کی ہے کہ پاکستان میں مہنگائی کی شرح اکتوبر میں 6 سے 7 فیصد کے درمیان اور نومبر تک مزید کم ہو کر 5.5 سے 6.5 فیصد تک رہنے کا امکان ہے۔

وزارت نے اپنی ماہانہ اقتصادی اپ ڈیٹ اور آؤٹ لک رپورٹ میں کہا ہے کہ آنے والے مہینوں میں افراط زر میں کمی اور مالی استحکام کے تسلسل کی بدولت معاشی بحالی کی توقع ہے۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ توقع ہے کہ افراط زر اکتوبر میں 6 سے 7 فیصد کے درمیان رہے گی اور نومبر 2024 تک مزید کم ہو کر 5.5 سے 6.5 فیصد رہ جائے گی۔

آؤٹ لک رپورٹ کے مطابق ستمبر 2024 میں کنزیومر پرائس انڈیکس 6.9 فیصد ریکارڈ کیا گیا جو 44 ماہ کی کم ترین سطح ہے جبکہ اس سے گزشتہ ماہ یہ شرح 9.6 فیصد اور ستمبر 2023 میں 31.4 فیصد تھی۔

لارج اسکیل مینوفیکچرنگ

رپورٹ کے مطابق لارج اسکیل مینوفیکچرنگ (ایل ایس ایم) میں سالانہ بنیاد پر ترقی منفی رہنے کے ساتھ ملے جلے اشارے مل رہے ہیں پھر بھی ماہانہ بنیادوں پر نمو سے بحالی کے اشارے مل رہے ہیں۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ صنعتی پیداوار بتدریج مستحکم ہو رہی ہے اور اہم شعبوں نے پیداوار میں اضافہ کرنا شروع کر دیا ہے۔

رپورٹ کے مطابق اگرچہ چیلنجز برقرار ہیں، خاص طور پر مقامی مارکیٹ میں، تاہم منظرمانہ محتاط انداز میں مثبت ہے۔

وزارت خزانہ کا خیال ہے کہ مثبت ماہانہ نمو سے پتہ چلتا ہے کہ آنے والے مہینوں میں مقامی اور بیرونی دونوں محاذوں پر سازگار معاشی ماحول کی مدد سے رفتار بڑھ سکتی ہے۔

زراعت

زرعی محاذ پر رپورٹ میں کپاس کی پیداوار پر تشویش کا اظہار کیا گیا ہے تاہم اس میں کہا گیا ہے کہ اس شعبے کی جانب سے مشین سازی کا عمل اور وسائل کے بہتر انتظام کی جانب پیش قدمی مالی سال 2025 کے لیے امید افزا منظر نامہ پیش کرتی ہے۔

ماہانہ آؤٹ لک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ یہ رجحان تکنیکی ترقی کے ذریعے پائیدار زرعی ترقی کو فروغ دینے کے حکومت کے وسیع تر وژن سے مطابقت رکھتا ہے۔

بیرونی محاذ پر وزارت خزانہ نے نوٹ کیا کہ درآمدات معقول حد تک بڑھ رہی ہیں اور معاشی بحالی کے لئے حوصلہ افزا ہیں۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ موجودہ رجحان کی بنیاد پر توقع ہے کہ اکتوبر 2024 میں برآمدات 2.5 سے 2.8 ارب ڈالر، درآمدات 4.5 سے 4.9 ارب ڈالر اور بیرون ممالک سے ترسیلات زر 2.8 سے 3.3 ارب ڈالر کے درمیان رہیں گی۔

Read Comments