این ڈی ایم اے نے غزہ اور لبنان کیلئے امدادی سامان روانہ کر دیا

27 اکتوبر 2024

نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی نے وزیراعظم شہباز شریف کے حکم پر غزہ اور لبنان کے لیے انسانی امداد میں اضافہ کر دیا ہے۔

غزہ اور لبنان کے عوام کی مدد کیلئے این ڈی ایم اے غزہ نے اتوار کے روز اسلام آباد سے بالترتیب 100 ٹن خیموں اور کمبلوں کے ساتھ انسانی امداد کی کھیپ عمان اور بیروت بھیجی۔

اسلام آباد انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر ہونے والی تقریب میں اراکین پارلیمنٹ، پاکستان میں فلسطین کے سفیر زہیر ایم ایچ درزید، پاکستان میں لبنان کے سفیر غسان خطیب اور این ڈی ایم اے، دفتر خارجہ اور مسلح افواج کے نمائندوں نے شرکت کی۔

اس موقع پر اراکین پارلیمنٹ نے مشکلات کا شکار اپنے لبنانی اور فلسطینی بھائیوں کی مدد کے لیے حکومت کے عزم کا اعادہ کیا۔

غزہ اور لبنان کے جنگ زدہ لوگوں کے لیے اب تک مجموعی طور پر 1598 ٹن امدادی سامان روانہ کیا جا چکا ہے۔

فلسطین اور لبنان کے سفیروں نے مشکل کی اس گھڑی میں انسانی ہمدردی کی غیر متزلزل امداد پر پاکستان کی حکومت اور عوام کا تہہ دل سے شکریہ ادا کیا۔

فلسطینی سفیر نے کہا کہ پاکستان کی جانب سے فراخدلی اور ہمدردی کا مظاہرہ امید کی کرن اور غزہ کے عوام کے لئے امن اور انصاف کے لئے ہمارے مشترکہ عزم کا ثبوت ہے۔

لبنانی سفیر نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ پاکستان کی جانب سے انسانی امداد جنگ سے متاثرہ لوگوں کو انتہائی ضروری امدادی سامان فراہم کرنے میں اہم کردار ادا کر رہی ہے۔

اس سے قبل این ڈی ایم اے نے غزہ اور لبنان کے جنگ زدہ لوگوں کے لیے کراچی سے امداد کی 14 ویں کھیپ روانہ کی تھی۔

اس کھیپ میں تقریبا 17 ٹن سامان شامل تھا، جس میں خیمے، کھانے کے ٹن، خشک دودھ، کپڑے اور حفظان صحت کی کٹس شامل تھیں۔

اس موقع پر موجود وزیر برائے بحری امور قیصر احمد شیخ نے فلسطین اور لبنان کی جنگ سے متاثرہ آبادیوں کو ریلیف فراہم کرنے کی فوری ضرورت پر زور دیا۔

انہوں نے مصیبت زدہ فلسطینی اور لبنانی بھائیوں کی مدد کے لئے پاکستان کے عزم کا اعادہ کیا۔

اس سے قبل پاکستان نے غزہ اور فلسطین کو 11 امدادی کھیپ بھیجی تھیں اور یہ لبنان کو تیسری کھیپ تھی جس کا کل حجم 1398 ٹن تھا۔

وزیر اعظم شہباز شریف کی ہدایت پر غزہ اور لبنان میں اپنے بھائیوں اور بہنوں کی مدد کے لئے عوام سے عطیات جمع کرنے کے لئے ’وزیر اعظم ریلیف فنڈ برائے غزہ اور لبنان‘ کے نام سے ایک خصوصی اکاؤنٹ بھی قائم کیا گیا ہے۔

Read Comments