صدر اور وزیراعظم کا کشمیری عوام کیلئے پاکستان کی حمایت کا اعادہ

صدر آصف علی زرداری اور وزیر اعظم شہباز شریف نے آج ”یوم سیاہ“ کے موقع پر اپنے پیغامات میں کہا ہے کہ پاکستان اپنے...
27 اکتوبر 2024

صدر آصف علی زرداری اور وزیر اعظم شہباز شریف نے آج ”یوم سیاہ“ کے موقع پر اپنے پیغامات میں کہا ہے کہ پاکستان اپنے کشمیری بھائیوں اور بہنوں کے ساتھ کندھے سے کندھا ملا کر کھڑا رہے گا جب تک کہ وہ اپنے ناقابل تنسیخ حق خودارادیت حاصل نہیں کرلیتے۔

صدر مملکت نے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں روکنے، کشمیریوں کے مصائب کو کم کرنے اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں پر عمل درآمد کے لیے بھارت پر دباؤ ڈالے۔

انہوں نے مقبوضہ کشمیر میں جاری بھارتی مظالم کی شدید مذمت کی اور کشمیری عوام کے منصفانہ کاز کے لیے پاکستان کی غیر متزلزل اخلاقی، سفارتی اور سیاسی حمایت کا اعادہ کیا۔

اپنے علیحدہ پیغام میں وزیراعظم محمد شہباز شریف نے کہا کہ مقبوضہ جموں و کشمیر کے عوام نے گزشتہ 77 سالوں کے دوران بے شمار مشکلات کا سامنا کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ بھارت 5 اگست 2019 سے مقبوضہ کشمیر پر اپنی گرفت مضبوط کرنے کے لئے لگاتار اقدامات کر رہا ہے۔ بھارت کے مذموم عزائم کا مقصد مقبوضہ کشمیر کی متنازعہ حیثیت کو کمزور کرنا اور کشمیری عوام کو اپنے مستقبل کا فیصلہ کرنے کے جمہوری حق سے محروم کرنا ہے۔

آج یوم سیاہ کے موقع پر اپنے پیغام میں نائب وزیر اعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے کہا کہ یہ دن خطے کے لئے ایک طویل اور تکلیف دہ باب کا آغاز ہے۔

انہوں نے کہا کہ گزشتہ سات دہائیوں کے دوران بھارت نے غیر قانونی طور پر مقبوضہ جموں و کشمیر پر اپنا کنٹرول مضبوط کرنے کے لئے مختلف حکمت عملی اپنائی ہے لیکن 5 اگست 2019 کے بعد سے اس علاقے کی بین الاقوامی طور پر تسلیم شدہ متنازعہ حیثیت کو کمزور کرنے کی ایک تیز کوشش دیکھنے میں آئی ہے۔

اسحاق ڈار نے کہا کہ بھارتی حکام کی جانب سے اٹھائے گئے اقدامات بشمول علاقے کے آبادیاتی اور سیاسی منظر نامے کو تبدیل کرنے کی کوششیں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی متعلقہ قراردادوں اور جنیوا کنونشن کی براہ راست خلاف ورزی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ مقبوضہ علاقے میں جبر میں شدت دیکھی جا رہی ہے جہاں ہزاروں سیاسی رہنما اور کارکن سلاخوں کے پیچھے ہیں، ظالمانہ ایمرجنسی اور انسداد دہشت گردی کے قوانین بھارتی فورسز کو کسی بھی فرد کو گرفتار کرنے یا ہلاک کرنے کے وسیع اختیارات فراہم کرتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اس سب کے باوجود کشمیری عوام کا جذبہ اور عزم برقرار ہے اور وہ انصاف اور حق خودارادیت کے لئے اپنی پرامن جدوجہد جاری رکھے ہوئے ہیں۔

مقبوضہ کشمیر کی قانون ساز اسمبلی کے حالیہ انتخابات کا حوالہ دیتے ہوئے نائب وزیراعظم نے کہا کہ فوج کی بھاری موجودگی کے باوجود ایسی کسی بھی مشق کو کشمیری عوام کے جائز حق خودارادیت کا متبادل نہیں سمجھا جاسکتا۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان جنوبی ایشیا میں امن کے فروغ کے لئے پرعزم ہے اور تمام ہمسایہ ممالک کے ساتھ تعمیری تعلقات کا خواہاں ہے۔

انہوں نے واضح طور پر کہا کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں اور کشمیری عوام کی امنگوں کے مطابق تنازعہ جموں و کشمیر کے منصفانہ اور پرامن حل کے بغیر خطے میں دیرپا امن کا حصول ممکن نہیں ہے۔

وفاقی وزیر برائے امور کشمیر گلگت بلتستان و سیفران انجینئر امیر مقام نے کشمیریوں کی سیاسی، سفارتی اور اخلاقی حمایت جاری رکھنے کے پاکستان کے عزم کا اعادہ کیا ہے۔

آج یوم سیاہ کے موقع پر اپنے پیغام میں انہوں نے کہا کہ بھارت مقبوضہ جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی بدترین خلاف ورزیوں کا ارتکاب کر رہا ہے اور فوجی مظالم کے ذریعے کشمیریوں کی جدوجہد کو روکنے کی کوشش کر رہا ہے۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ پوری پاکستانی قوم بہادر اور بہادر کشمیریوں کو خراج تحسین پیش کرتی ہے جو بھارت کے ظالمانہ اقدامات کے باوجود اپنی جدوجہد جاری رکھے ہوئے ہیں۔

وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطاء اللہ تارڑ نے اپنے پیغام میں عالمی برادری پر زور دیا ہے کہ وہ تنازعہ جموں و کشمیر کے پرامن حل کے لیے اپنا کردار ادا کرے اور بھارت کو مقبوضہ علاقے میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں سے روکے۔

انہوں نے کہا کہ بھارتی مظالم کے باوجود کشمیری عوام بہادری سے اپنی آزادی کی جنگ لڑ رہے ہیں اور وہ بھارت کی جانب سے اپنے وطن پر غاصبانہ قبضے کو کبھی قبول نہیں کریں گے۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ پاکستان کشمیریوں کے حق خودارادیت کا پرزور حامی ہے اور دنیا میں ان کے جائز مقصد کی وکالت کرنے سے کبھی پیچھے نہیں ہٹے۔

انہوں نے کہا کہ مسئلہ کشمیر پر وزیر اعظم شہباز شریف کا جرات مندانہ موقف کشمیر کاز کے لئے پاکستان کے غیر متزلزل عزم اور تنازعہ کے منصفانہ اور پرامن حل کی خواہش کا مضبوط اظہار ہے۔

عطاء اللہ تارڑ نے کہا کہ پاکستان ہمیشہ کشمیری عوام کے ساتھ کھڑا رہا ہے اور ان کے حق خودارادیت کی حمایت جاری رکھے گا۔

انہوں نے کہا کہ مسئلہ کشمیر کا واحد قابل قبول حل اقوام متحدہ کی نگرانی میں استصواب رائے ہے۔

Read Comments