مشرق وسطیٰ میں کشیدگی، خام تیل کی قیمتوں میں اضافہ ریکارڈ

25 اکتوبر 2024

خام تیل کی قیمتوں میں جمعہ کو اضافہ ریکارڈ کیا گیا اور یہ ایک ہفتے میں ایک فیصد سے زائد کا اضافہ حاصل کرنے کی راہ پر ہے، کیونکہ دنیا کے سب سے بڑے تیل پیدا کرنے والے خطے مشرق وسطیٰ میں کشیدگی اور آنے والے دنوں میں غزہ میں جنگ بندی کی بات چیت کے دوبارہ آغاز نے تاجروں کو بے چینی میں مبتلا کر رکھا ہے۔

برینٹ کروڈ فیوچر 31 سینٹ یا 0.4 فیصد اضافے سے 74.69 ڈالر فی بیرل پر پہنچ گیا جب کہ امریکی ویسٹ ٹیکساس انٹرمیڈیٹ کروڈ 29 سینٹ یا 0.4 فیصد اضافے سے 70.48 ڈالر فی بیرل پر جاپہنچا۔

آئی جی مارکیٹ کے تجزیہ کار ٹونی سیکامور نے ڈبلیو ٹی آئی کی قیمتوں کا حوالہ دیتے ہوئے ایک نوٹ میں کہا کہ ہمارا خیال ہے کہ خام تیل کی صحیح قیمت اس وقت 70 ڈالر کے قریب ہے، کیونکہ ہم نئی قیمتوں کے محرکات کا انتظار کررہے ہیں، جس میں چین کی این پی سی اسٹینڈنگ کمیٹی کے اجلاس کے نتائج کے ساتھ ساتھ یکم اکتوبر کو ایران کے میزائل حملے پر اسرائیل کا ردعمل بھی شامل ہے۔

مشرق وسطیٰ میں کشیدگی میں اضافے یا کمی کی توقعات کے مقابلے میں قیمتوں میں اتار چڑھاؤ کے بعد گزشتہ سیشن میں دونوں بینچ مارک 58 سینٹ فی بیرل پر بند ہوئے تھے۔

تیل کے تاجر یکم اکتوبر کو ایران کی طرف سے میزائل حملے پر اسرائیل کے ردعمل کا انتظار کررہے ہیں جس میں تہران کے تیل کے بنیادی ڈھانچے کو نشانہ بنانا اور رسد میں خلل ڈالنا شامل ہوسکتا ہے ، حالانکہ اطلاعات ہے کہ اسرائیل جوہری یا تیل کے اہداف کو نہیں بلکہ ایرانی فوج کو نشانہ بنائے گا۔

امریکی اور اسرائیلی حکام آنے والے دنوں میں جنگ بندی اور غزہ میں یرغمالیوں کی رہائی کے لیے مذاکرات دوبارہ شروع کرنے کے لیے تیار ہیں۔ معاہدے تک پہنچنے کی پچھلی کوششیں ناکام ہو چکی ہیں۔

امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے جمعرات کو کہا تھا کہ امریکہ لبنان میں اسرائیل کی طویل مہم نہیں چاہتا جب کہ فرانس نے جنگ بندی اور سفارتکاری پر توجہ مرکوز کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

سیکامور نے کہا کہ جنگ بندی کے مذاکرات کا تیل کی قیمتوں پر تھوڑا سا منفی اثر پڑتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ توجہ لبنان میں تنازعہ اور ایران کے خلاف اسرائیل کے ممکنہ ردعمل پر زیادہ ہے۔

سرمایہ کاروں کی نظریں بیجنگ کی محرک پالیسیوں پر بھی زیادہ وضاحت پر مرکوز ہیں، حالانکہ تجزیہ کاروں کو توقع نہیں ہے کہ اس طرح کے اقدامات سے دنیا کے نمبر 2 صارف چین سے تیل کی طلب میں کوئی بڑا اضافہ ہوگا۔

گولڈ مین ساکس نے جمعرات کو تیل، قدرتی گیس اور کوئلے کی قیمتوں کی پیش گوئیوں میں کوئی تبدیلی نہیں کی ہے، جس میں توانائی کی قیمتوں میں چینی محرکات میں اضافے کا تخمینہ لگایا گیا ہے جو مشرق وسطی سے تیل کی فراہمی اور قدرتی گیس کے لئے موسم سرما کے موسم جیسے بڑے محرکات کے مقابلے میں معمولی ہیں۔

اس میں 2025 میں برینٹ کی قیمت 70 ڈالر سے 85 ڈالر تک رہنے کی پیش گوئی کی گئی ہے۔

Read Comments