جمعے کے روز تیل کی قیمتوں میں اضافے کے بعد تیل کی قیمتیں 3 فیصد ہفتہ وار اضافے کی جانب گامزن ہیں جبکہ سرمایہ کار مشرق وسطیٰ میں جاری تنازع کے درمیان آنے والے دنوں میں غزہ جنگ بندی مذاکرات کی منصوبہ بند بحالی کا جائزہ لے رہے ہیں۔
برینٹ کروڈ کے سودے 70 سینٹ یا 0.94 فیصد اضافے کے ساتھ 75.08 ڈالر فی بیرل پر طے ہوئے۔
یو ایس ویسٹ ٹیکساس انٹرمیڈیٹ خام تیل کی قیمت 67 سینٹ یا 0.95 فیصد اضافے سے 70.86 ڈالر پر پہنچ گئی۔
برینٹ میں ہفتہ وار 2.8 فیصد اور ڈبلیو ٹی آئی میں 2.4 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔
اس ہفتے دونوں بینچ مارکس میں اتار چڑھاؤ رہا ہے، پیر اور منگل کو اضافہ ہوا ہے جبکہ بدھ اور جمعرات کو قیمتیں کم ہوئی ہیں جس کی بڑی وجہ مشرق وسطیٰ کے خطرے میں اضافے یا کمی کی توقعات ہیں۔
میٹاڈور اکنامکس کے چیف اکانومسٹ ٹم سنیڈر نے کہا کہ جغرافیائی سیاست آج سب سے بڑی طاقت ہے جسے ہم دیکھ رہے ہیں، ورنہ ہم صرف یہ دیکھنے کے منتظر ہیں کہ (امریکی) انتخابات کے ساتھ کیا ہوتا ہے اور یہ مارکیٹوں کو کس سمت لے جائے گا۔
لبنان کی وزارت صحت کا کہنا ہے کہ جمعے کے روز جنوبی لبنان میں اسرائیلی حملے میں تین صحافی ہلاک ہو گئے اور اقوام متحدہ کے ادارہ برائے مہاجرین نے خبردار کیا ہے کہ شام کے ساتھ سرحدی گزرگاہ پر اسرائیلی فضائی حملے جنگ سے فرار ہونے کی کوشش کرنے والے پناہ گزینوں کی راہ میں رکاوٹ بن رہے ہیں۔
امریکہ کے وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے کہا ہے کہ اسرائیل اور ایران سے وابستہ حزب اللہ کے درمیان لبنان میں تنازع کے خاتمے کے لیے سفارتی حل تک پہنچنے کی ضرورت ہے۔
امریکی اور اسرائیلی حکام آنے والے دنوں میں جنگ بندی اور غزہ میں یرغمالیوں کی رہائی کے لیے مذاکرات دوبارہ شروع کرنے کے لیے تیار ہیں۔ سرمایہ کار یکم اکتوبر کو ایرانی میزائل حملے پر اسرائیل کے ردعمل کا انتظار کر رہے ہیں۔
اس کے جواب میں تہران کے تیل کے بنیادی ڈھانچے پر حملے شامل ہوسکتے ہیں، حالانکہ گزشتہ ہفتے میڈیا رپورٹس میں کہا گیا تھا کہ اسرائیل جوہری یا تیل کے اہداف کے بجائے فوجی حملے کرے گا۔
دوسری طرف تاجر بھی چین کی محرک پالیسیوں کے بارے میں مزید وضاحت چاہتے ہیں، اگرچہ تجزیہ کاروں کو توقع نہیں ہے کہ اس طرح کے اقدامات سے تیل کی طلب میں بڑا اضافہ ہوگا.
گولڈ مین ساکس نے جمعرات کے روز تیل کی قیمتوں کی پیش گوئیوں کو 2025 میں برینٹ کے لئے 70 سے 85 ڈالر فی بیرل کے درمیان برقرار رکھا ہے۔ توقع ہے کہ کسی بھی چینی محرک کا اثر مشرق وسطی کے تیل کی فراہمی جیسے بڑے ”ڈرائیورز“ کے مقابلے میں معمولی ہوگا۔
بینک آف امریکہ نے پیش گوئی کی ہے کہ 2025 میں برینٹ کروڈ اوسطا 75 ڈالر فی بیرل تک پہنچ جائے گا اور اگلے سال اوپیک پلس کی پیداوار میں کٹوتی کو واپس نہیں لیا جائے گا۔
کامرز بینک کے تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ مشرق وسطیٰ میں کشیدہ صورتحال اور طلب کے خدشات کی وجہ سے مارکیٹ کے شرکا بنیادی طور پر رسد کے خطرات کے درمیان الجھے ہوئے ہیں۔