فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے ڈائریکٹوریٹ جنرل آف انٹیلی جنس اینڈ انویسٹی گیشن (آئی اینڈ آئی) کسٹمز کے انسداد اسمگلنگ آپریشنز سمیت نفاذ کے افعال کو ختم کر دیا ہے۔
اس حوالے سے ایف بی آر نے ڈائریکٹوریٹ جنرل آئی اینڈ آئی کسٹمز کو باضابطہ طور پر آگاہ کر دیا ہے۔
ایف بی آر نے ایجنسی کو ہدایت کی ہے کہ وہ انسداد اسمگلنگ کی کارروائیاں نہ کرنے کے ساتھ ساتھ ویبوک کسٹم کلیئرنس سسٹم کے ذریعے بلاکنگ/ ڈی بلاکنگ نہ کرے۔
علاوہ ازیں ایف بی آر نے ڈی جی آئی اینڈ آئی (کسٹمز) کو ’اسٹنگ آپریشن‘ کرنے سے بھی روک دیا ہے۔
ایف بی آر نے ادارے کو آگاہ کیا ہے کہ ’ایف بی آر ایک نیا چارٹر آف فنکشنز، ایک کسٹمجنرل آرڈر (سی جی او) جاری کرے گا جس میں ڈائریکٹوریٹ 1 اور 1 کے دائرہ اختیار کی وضاحت کی جائے گی، اور ’اسٹنگ آپریشنز‘ کی اصطلاح کی وضاحت کرنے والے قواعد اور ممبر کسٹمز (آپریشنز) کی منظوری سے انہیں کس طرح انجام دیا جائے گا۔‘
حال ہی میں محکمہ ٹیکس نے ایک کمیٹی تشکیل دی ہے جس نے آئی اینڈ آئی کسٹمز کی تنظیم نو کی سفارش کی ہے۔
نئے چارٹر آف فنکشنز کے تحت راولپنڈی، ملتان، حیدرآباد اور گوادر کے ڈائریکٹوریٹ بند رہیں گے جبکہ محکمہ ٹیکس ڈائریکٹر جنرل (انفورسمنٹ) کا نیا دفتر تشکیل دے گا۔
نئی اسکیم کے تحت گوداموں سمیت آئی اینڈ آئی کسٹمز کے زیادہ تر سامان اور کچھ ایچ آر ڈی جی (انفورسمنٹ) کے نئے دفتر میں منتقل کیے جائیں گے۔
ایف بی آر نے ڈی جی آئی اینڈ آئی کسٹمز کو ہدایت کی ہے کہ وہ تمام موجودہ گوداموں کی مکمل سٹاکنگ، گاڑیوں سمیت ڈی جی کے زیر قبضہ دفاتر کی عمارتوں اور جگہوں کی صورتحال اور موجودہ بجٹ پوزیشن، جاری انکوائریز اور ہیومن ریسورس کی تعداد سمیت سات نکاتی ٹاسک مکمل کریں اور 12 نومبر 2024 تک رپورٹ پیش کریں۔
ایف بی آر آپریشنل استعداد کار کو بہتر بنانا چاہتا ہے، کوششوں کی نقل کو ختم کرنا چاہتا ہے، قومی تجارتی سلامتی اور معاشی مفادات کا تحفظ چاہتا ہے۔
کاپی رائٹ بزنس ریکارڈر، 2024