آئل اینڈ گیس ڈیولپمنٹ کمپنی لمیٹڈ (او جی ڈی سی ایل) پاکستان کی سب سے بڑی ایکسپلوریشن اینڈ پروڈکشن (ای اینڈ پی) کمپنی ہے جس نے سندھ کے ضلع سانگھڑ میں واقع اپنے بلوچ کنویں 2 سے تیل اور گیس کی پیداوار شروع کردی ہے۔
کمپنی نے جمعرات کو پاکستان اسٹاک ایکسچینج (پی ایس ایکس) کو ایک نوٹس میں اس پیش رفت سے آگاہ کیا۔
او جی ڈی سی ایل نے اپنے نوٹس میں کہا کہ ہمیں یہ اعلان کرتے ہوئے خوشی ہورہی ہے کہ یہ کنواں اب سنجھورو بلاک میں پیداوار کیلئے فعال ہوچکا ہے۔
اس میں کہا گیا ہے کہ ڈھانچے کی نشاندہی، ڈرلنگ اور جانچ میں کمپنی کی اندرونی مہارت کلیدی ہے۔
3920 میٹر کی گہرائی تک کھودا گیا یہ کنواں اس وقت 350 بیرل یومیہ تیل اور 50 لاکھ مکعب فٹ یومیہ (ایم ایم ایس سی ایف ڈی) گیس پیدا کر رہا ہے۔
او جی ڈی سی ایل نے بتایا کہ یہ پیداوار سنجھورو پروسیسنگ پلانٹ سے منسلک ہے، گیس سوئی سدرن گیس کمپنی لمیٹڈ (ایس ایس جی سی ایل) کے نیٹ ورک میں داخل کی جارہی ہے۔
یہ منصوبہ او جی ڈی سی ایل (76 فیصد ورکنگ انٹرسٹ)، اورینٹ پٹرولیم انکارپوریٹڈ (19 فیصد) اور جی ایچ پی ایل (5 فیصد) کے درمیان ایک تعاون ہے۔
او جی ڈی سی ایل قومی توانائی کے تحفظ کو بڑھانے اور پاکستان کی پائیدار ترقی میں اپنا کردار ادا کرنے کیلئے تلاش، ڈرلنگ اور پیداوار میں تیزی لانے پر توجہ مرکوز کیے ہوئے ہے۔
اگست میں او جی ڈی سی ایل نے بلوچ 2 کنویں میں گیس کنڈنسیٹ کے ذخائر دریافت کرنے کا اعلان کیا تھا۔
اس وقت لسٹڈ کمپنی کا کہنا تھا کہ یہ دریافت سیمبر فارمیشن سے سنجھورو بلاک میں پہلا سنگ میل ہے۔
کمپنی کے تازہ ترین مالی نتائج کے مطابق او جی ڈی سی ایل نے 30 جون 2024 کو ختم ہونے والے مالی سال کے دوران 208.98 ارب روپے کا بعد از ٹیکس منافع (پی اے ٹی) ظاہر کیا ہے۔
آمدنی میں گزشتہ سال کے اسی عرصے (ایس پی ایل وائی) کے 224.62 ارب روپے کے مقابلے میں تقریبا 7 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی۔
کمپنی نے 4 روپے فی حصص یعنی 40 فیصد کے حتمی نقد منافع کا بھی اعلان کیا۔