باخبر ذرائع نے بزنس ریکارڈر کو بتایا کہ وزارت منصوبہ بندی، ترقی اور خصوصی اقدامات (ایم پی ڈی اینڈ ایس آئی) نے تمام وزارتوں اور اداروں کو ہدایت دی ہے کہ وہ ترقیاتی منصوبوں پر کسی بھی قانونی چارہ جوئی کی صورت میں اس کی رائے حاصل کریں۔
وزارت منصوبہ بندی نے متعلقہ وزارتوں اور تنظیموں کو لکھے گئے خط میں کہا ہے کہ ڈپٹی چیئرمین پلاننگ کمیشن نے یکم فروری 2024 کو سینٹرل ڈویلپمنٹ ورکنگ پارٹی (سی ڈی ڈبلیو پی) کے اجلاس کے دوران مشاہدہ کیا کہ اسلام آباد کے سیکٹر جی 11/1 میں ضلعی عدالتوں کے مدعا علیہان کے لئے ’مدعی سہولت مرکز‘ کے عنوان سے منصوبوں پر غور کرتے ہوئے یہ بھی فیصلہ کیا گیا ہے کہ:
وزارت منصوبہ بندی وزارت قانون و انصاف کی جانب سے جائزے کے مطابق ہدایات جاری کریگی کہ ترقیاتی منصوبوں/ پی ایس ڈی پی کے معاملات کے سلسلے میں تمام وزارتیں/ محکمے عدالت میں جواب جمع کرائیں گے تاکہ عدالت کی مناسب مدد اور ممکنہ پیچیدگیوں سے بچنے کے لیے پلاننگ کمیشن/ وزارت منصوبہ بندی سے رائے حاصل کی جا سکے۔
سینٹرل ڈیولپمنٹ ورکنگ پارٹی کے فیصلے کی تعمیل میں یہ معاملہ وزارت قانون و انصاف کے ساتھ شیئر کیا گیا جس میں مندرجہ ذیل تجاویز دی گئیں: ”ترقیاتی منصوبوں / پی ایس ڈی پی معاملات سے متعلق قانونی چارہ جوئی کی صورت میں ، یہ مشورہ دیا جاتا ہے کہ وزارت منصوبہ بندی کی رائے حاصل کی جانی چاہئے اور عدالتوں کی مناسب مدد اور ممکنہ پیچیدگی سے بچنے کے لئے اس رائے کو سرکاری ایجنسیوں کی طرف سے عدالتوں میں جمع کرائے گئے جواب میں شامل کیا جانا چاہئے“۔
منصوبہ بندی، ترقی اور خصوصی اقدامات کی وزارت نے تمام وزارتوں / ڈویژنوں سے درخواست کی ہے کہ وہ ہدایات پر عمل کریں۔
کاپی رائٹ بزنس ریکارڈر، 2024