این ٹی ڈی سی کے 3 منصوبے: عالمی بینک، ایشیائی ترقیاتی بینک اور آئی ایس ڈی بی فنانسنگ کے لیے تیار

21 اکتوبر 2024

اقتصادی امور ڈویژن (ای اے ڈی) کے ذرائع نے بزنس ریکارڈر کو بتایا کہ عالمی بینک ، ایشیائی ترقیاتی بینک (اے ڈی بی) اور اسلامی ترقیاتی بینک (آئی ایس ڈی بی) نے مبینہ طور پر نیشنل ٹرانسمیشن اینڈ ڈسپیچ کمپنی (این ٹی ڈی سی) کے تین منصوبوں کی مالی اعانت پر آمادگی کا اظہار کیا ہے اور غازی بروتھا سے فیصل آباد ویسٹ ٹرانسمیشن لائن کیلئے نجی شراکت داری کی تجویز دی ہے۔

یہ تجویز ایک اجلاس میں پیش کی گئی جس کی صدارت سیکرٹری اقتصادی امور ڈویژن، ڈاکٹر کاظم نیاز نے کی اور اس میں ترقیاتی شراکت داروں اور پاور ڈویژن/این ٹی ڈی سی کے سینئر حکام نے شرکت کی۔

سیکرٹری ای اے ڈی نے کہا کہ اس سے قبل وزیر اقتصادی امور احد خان چیمہ کے ساتھ ہونے والی ملاقات میں این ٹی ڈی سی منصوبوں کے لئے فنانسنگ کی فراہمی کے امکانات پر تبادلہ خیال کیا گیا تھا۔ ٹرانسمیشن لائنوں سے متعلق منصوبوں کو بین الاقوامی ترقیاتی شراکت داروں کی جانب سے فنانسنگ اور اسپیشل انویسٹمنٹ فیسیلیٹیشن کونسل (ایس آئی ایف سی) کے ذریعے ایکویٹی فنانسنگ کے لیے ترجیح دی گئی۔

این ٹی ڈی سی کے منصوبوں پر بات چیت میں حصہ لیتے ہوئے عالمی بینک کے پریکٹس منیجر برائے توانائی سائمن اسٹولپ نے کہا کہ وہ ایشیائی ترقیاتی بینک اور اسلامی ترقیاتی بینک کے ساتھ مل کر متیاری-مورو-رحیم یار خان ٹرانسمیشن لائن کے لیے مشترکہ مالی معاونت پر غور کرنے کے لیے تیار ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ عالمی بینک نے اندرونی طور پر ری ایکٹو کمپنسیشن پاور ڈیوائسز پروجیکٹ کو ترجیح دی ہے، لیکن اس سے ٹرانسمیشن لائن کے منصوبوں کے لیے مالی معاونت فراہم کرنے کا امکان ختم نہیں ہوتا۔

انہوں نے مزید کہا کہ عالمی بینک کی طویل مدتی ترجیحات اثاثوں کے حصول میں این ٹی ڈی سی کو مضبوط بنانے اور قومی ٹرانسمیشن نیٹ ورک میں نجی شراکت داری کو بڑھانے پر مرکوز ہیں۔

سیکرٹری پاور ڈویژن ڈاکٹر فخر عالم عرفان نے بتایا کہ این ٹی ڈی سی کی جانب سے ٹرانسمیشن سسٹم توسیعی منصوبہ (ٹی ایس ای پی) منظوری کے لیے نیپرا کو جمع کرادیا گیا ہے۔ مجموعی طور پر 8.4 ارب ڈالر کی ضرورت ہے جس میں جاری منصوبوں کے لئے 3.4 ارب ڈالر اور توانائی شعبے کے نئے منصوبوں کیلئے 5.0 ارب ڈالر شامل ہیں۔

سیکرٹری اقتصادی امور ڈویژن نے مزید کہا کہ بین الاقوامی ترقیاتی شراکت داروں کی جانب سے مختص کردہ فنڈز رواں سال کے لیے استعمال ہو چکے ہیں اور یہ اجلاس پاور ڈویژن/این ٹی ڈی سی کی درخواست کے مطابق مستقبل کے منصوبوں کے لیے مالی معاونت کی ترجیحات طے کرنے میں مددگار ثابت ہوگا۔

ایشیائی ترقیاتی بینک کے توانائی کے شعبے کے ماہر احتشام خٹک نے کہا کہ منصوبوں کی تیاری ایشیائی ترقیاتی بینک کے لیے فنانسنگ کے لیے سب سے اہم عنصر ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ایشیائی ترقیاتی بینک این ٹی ڈی سی منصوبوں کے لئے انجینئرنگ پروکیورمنٹ اینڈ کنسٹرکشن (ای پی سی) نقطہ نظر کو ترجیح دے گا کیونکہ اس نقطہ نظر نے منصوبوں کو کامیابی سے انجام دینے میں بہتر کام کیا ہے ، جبکہ غیر ای پی سی نقطہ نظر کے نتیجے میں تاخیر ہوئی ہے (خاص طور پر جہاں این ٹی ڈی سی / حکومت سول ورکس جزو کی مالی اعانت کر رہی تھی)۔

انہوں نے مزید کہا کہ ایشیائی ترقیاتی بینک خاص طور پر ان منصوبوں کو دیکھے گا جہاں خریداری جاری ہے یا ایڈوانس اسٹیج پر ہے کیونکہ یہ منصوبے کی بروقت تکمیل کے لئے حکومتی عزم کی نمائندگی کرسکتے ہیں۔

آئی ایس ڈی بی کے نمائندے اسامہ تریگوئی نے مزید کہا کہ ممکنہ فنانسنگ کیلئے بینک پہلے ہی زیر غور3 منصوبوں کا جائزہ لے رہا ہے۔

انہوں نے مزید بتایا کہ آئی ایس ڈی بی ایشیائی ترقیاتی بینک اور عالمی بینک کی جانب سے فنانسنگ فراہم کرنے کی خواہش کی بنیاد پر منصوبوں کے لیے کو-فنانسنگ فراہم کرنے کے لیے تیار ہے۔ مزید برآں، انہوں نے کہا کہ آئی ایس ڈی بی ان منصوبوں کو ترجیح دے گا جہاں دیگر ترقیاتی شراکت دار پہلے ہی فنانسنگ کا وعدہ کرچکے ہیں۔

محمد وسیم یونس (ڈی ایم ڈی ایس او) این ٹی ڈی سی نے کہا کہ مٹیاری-مورو-رحیم یار خان ٹرانسمیشن لائن کو اپ گریڈ کرنے کے لئے ری ایکٹو کمپینس ڈیوائسز کی تنصیب ضروری ہے۔ مزید برآں اس ٹرانسمیشن لائن منصوبے کے لئے میسرز نیسپاک کو ٹیکنو فنانشل فزیبلٹی اسٹڈیز کے لئے خدمات حاصل کی گئی ہیں جو رواں ماہ کے آخر تک مکمل ہوجائیں گی۔

تفصیلی تبادلہ خیال کے بعد مندرجہ ذیل فیصلے کیے گئے:

(1) عالمی بینک اور ایشیائی ترقیاتی بینک نے3 منصوبوں کے لیے ابتدائی طور پر 500 ملین ڈالر کی مالی معاونت کا عزم ظاہر کیا، جبکہ اسلامی ترقیاتی بینک نے تین منصوبوں کیلئے 200 سے 320 ملین ڈالر کی ابتدائی مالی معاونت کا وعدہ کیا۔

(2) مورو تا مٹیاری سے رحیم یار خان ٹرانسمیشن لائنز منصوبے کے لیے عالمی بینک اور آئی ایس ڈی بی اینکر فنانسر کی حیثیت سے ایشیائی ترقیاتی بینک کے ساتھ تعاون کریں گے۔

(3) ری ایکٹو کمپنسیشن ڈیوائسز پروجیکٹ کیلئے ڈبلیو بی اینکر فنانسر کے طور پر کام کرے گا اور اے ڈی بی اور آئی ایس ڈی بی مشترکہ فنانسنگ فراہم کریں گے۔

(4) فیصل آباد ویسٹ ٹرانسمیشن لائن کے غازی بروٹھا کے لئے ای اے ڈی، پاور ڈویژن اور این ٹی ڈی سی پی موڈ کے ذریعے نجی شعبے کی شراکت داری کے امکانات سے فائدہ اٹھانے کے ساتھ ساتھ منصوبے کی مجموعی مالی ضروریات کو پورا کرنے کے لئے روایتی بین الاقوامی ترقیاتی شراکت داروں کی مدد حاصل کرنے کے لئے داخلی بات چیت کریں گے۔

کاپی رائٹ بزنس ریکارڈر، 2024

Read Comments