امریکی ریٹیل سیلز کے مضبوط اعداد و شمار کے بعد جمعہ کو خام تیل کی قیمتوں میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا، لیکن چینی اقتصادی اشاریے غیر یقینی رہے، اور طلب سے متعلق خدشات کی وجہ سے قیمتیں ایک ماہ سے زائد عرصے میں سب سے بڑے ہفتہ وار نقصان کی طرف بڑھ رہی ہیں۔
برینٹ کروڈ کی قیمت 8 سینٹ یا 0.1 فیصد اضافے سے 74.53 ڈالر فی بیرل پر پہنچ گئی جب کہ امریکی ویسٹ ٹیکساس انٹرمیڈیٹ کروڈ 15 سینٹ یا 0.2 فیصد اضافے سے 70.82 ڈالر فی بیرل پر بند ہوا۔
انرجی انفارمیشن ایڈمنسٹریشن (ای آئی اے) کے اعدادوشمار سے پتہ چلتا ہے کہ گزشتہ ہفتے امریکی خام تیل، پٹرول اور ڈسٹیلیٹ انونٹریز میں کمی کے بعد دونوں معاہدوں میں جمعرات کو 5 سیشنز میں پہلی بار اضافہ ہوا۔
اوپیک اور انٹرنیشنل انرجی ایجنسی کی جانب سے 2024 اور 2025 میں تیل کی عالمی طلب کے حوالے سے پیش گوئیوں میں کٹوتی اور اسرائیل کی جانب سے ایران پر ممکنہ جوابی حملے کے حوالے سے خدشات کم ہونے کے بعد برینٹ اور ڈبلیو ٹی آئی میں 2 ستمبر کے بعد سے سب سے بڑی ہفتہ وار کمی متوقع ہے۔
آئی جی مارکیٹ اسٹریٹجسٹ یپ جون رونگ نے کہا کہ اگرچہ جمعہ کو تیل کی قیمتیں کم رہیں لیکن گزشتہ ہفتے مارکیٹ میں جغرافیائی سیاسی خطرات میں کمی کے بعد قریب مدتی استحکام کے اشارے ملے ہیں۔
انہوں نے ایک ای میل میں کہا کہ توقع سے زیادہ مضبوط امریکی اقتصادی اعدادوشمار میں حالیہ پیش رفت ترقی کے خطرات کے بارے میں مزید راحت فراہم کرتی ہے لیکن مارکیٹ کے شرکاء بھی چین کی طرف سے طلب میں کسی بھی بحالی پر نظر یں جمائے ہوئے ہیں۔
ستمبر میں امریکی خوردہ فروخت میں توقع سے تھوڑا زیادہ اضافہ ہوا ، سرمایہ کاروں کو اب بھی نومبر میں فیڈرل ریزرو کی شرح میں کمی کا 92 فیصد امکان ہے۔
دریں اثنا، دنیا کے سب سے بڑے تیل درآمد کنندہ چین میں تیسری سہ ماہی کی اقتصادی ترقی 2023 کے اوائل کے بعد سے اپنی سب سے سست رفتار پر ہے ، اگرچہ ستمبر کے لئے کھپت اور صنعتی پیداوار کے اعداد و شمار پیش گوئیوں سے پیچھے ہیں۔
آئی جی کے ییپ نے کہا کہ چین کے تازہ ترین ڈیٹا ڈمپ نے کسی حد تک مخلوط بیگ پیش کیا ہے ، ملک اب سرکاری طور پر سال کے لئے اپنے 5 فیصد ترقی کے ہدف سے پیچھے رہ گیا ہے اور بڑے پیمانے پر مالی دباؤ کی عدم موجودگی تیل کی مجموعی طلب پر کچھ تحفظات پیدا کرتی ہے۔
چین کی ریفائنری کی پیداوار میں بھی مسلسل تیسرے مہینے کمی واقع ہوئی ہے کیونکہ ایندھن کی کم کھپت اور ریفائننگ مارجن نے پروسیسنگ کو روک دیا ہے۔
تاہم مشرق وسطیٰ میں بڑھتی کشیدگی کے پیش نظر مارکیٹوں کو قیمتوں میں ممکنہ اضافے پر تشویش ہے اور لبنان کے عسکریت پسند گروپ حزب اللہ نے جمعہ کو کہا ہے کہ وہ حماس کے رہنما یحییٰ سنوار کی شہادت کے بعد اسرائیل کے خلاف اپنی جنگ کے ایک نئے اور بڑھتے ہوئے مرحلے کی طرف بڑھ رہا ہے۔
فلپ نووا کی سینئر مارکیٹ تجزیہ کار پرینکا سچدیوا نے کہا کہ جغرافیائی سیاسی خطرات، جیسے مشرق وسطی میں پیش رفت، رسد میں خلل اور اس کے نتیجے میں تیل کی قیمتوں میں قلیل مدتی اضافے کے خدشات کو جنم دیتے رہیں گے۔