پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر نواز شریف نے شنگھائی تعاون تنظیم کے سربراہ اجلاس میں بھارتی وزیر خارجہ کی شرکت کو ایک اچھی علامت قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ یہ دورہ بھارت اور پاکستان کے درمیان تعلقات کو معمول پر لانے کا آغاز ہوسکتا ہے۔
شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) کی کوریج کے لیے پاکستان آنے والے بھارتی صحافیوں کے وفد سے ملاقات کے دوران نواز شریف نے کہا کہ بہتر ہوتا کہ بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی پاکستان میں شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) کانفرنس میں شرکت کرتے لیکن بھارتی وزیر خارجہ کی شرکت ایک مثبت علامت تھی۔
وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز اور سینئر وزیر مریم اورنگزیب بھی اس موقع پر موجود تھیں۔
نواز شریف نے کہا کہ اگرچہ دونوں ممالک کا ماضی تلخ رہا ہے لیکن مستقبل کے بارے میں بات کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اسلام آباد اور نئی دہلی کو موسمیاتی تبدیلی اور دوطرفہ تجارت پر فوری طور پر کام کرنے کی ضرورت ہے۔
دونوں ہمسایہ ممالک کے درمیان کئی سالوں سے معطل تجارتی تعلقات کے بارے میں بات کرتے ہوئے نواز شریف نے کہا کہ مختلف بھارتی اجناس اور سبزیوں کی قیمتوں میں پاکستان میں اضافہ ہوا ہے کیونکہ مصنوعات دبئی کے راستے پاکستان پہنچی ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ پاک بھارت تعلقات میں بہتری سے دو گھنٹے کے اندر پاکستان کو اشیائے ضروریہ کی ترسیل ممکن ہو سکے گی۔
مسلم لیگ (ن) کے صدر نے جنوبی ایشیائی ممالک کے درمیان کرکٹ ڈپلومیسی کی بحالی پر بھی زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی 2025 کے لیے بھارتی کرکٹ ٹیم کو پاکستان کا دورہ کرنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ اگر آپ بھارتی کرکٹ ٹیم سے پوچھیں گے تو وہ بھی پاکستان میں کھیلنے کا مشورہ دیں گے۔
اگرچہ وہ کھیلنے کے لئے تیار ہیں ، لیکن جن کے پاس انہیں اجازت دینے کا اختیار ہے وہ انہیں اجازت نہیں دیتے ہیں۔
واضح رہے کہ بھارتی وزیر خارجہ سبرامنیم جے شنکر بھارت کے پہلے وزیر خارجہ تھے جنہوں نے تقریبا ایک دہائی میں پاکستان کا دورہ کیا۔
معروف بھارتی صحافی برکھا دت نے نواز شریف کا انٹرویو بھی کیا ہے۔
اس انٹرویو میں نواز شریف نے مستقبل قریب میں بھارتی وزیراعظم نریندر مودی سے ملاقات کے حوالے سے امیدی کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ تعلقات کی بحالی کا موقع ملے گا۔
کاپی رائٹ بزنس ریکارڈر، 2024